- علم و ادب کا ستارہ جو غروب ہوا
- ’ ’ واقعہ کربلا کا پس منظر “ ، ” انقلاب ایران اور اس کی اسلامیت ‘ ‘ ’ ’ تین طلاق اور حافظ ابن القیم “ جیسی کتابیں نوے کی دہائی میں شائع ہوئیں
نئی دہلی : ممتاز عالم دین ، مصنف و مفسر مولانا عتیق الرحمن سنبھلی کا آج طویل علالت کے بعد دہلی میں انتقال ہو گیا ۔ مولانا کا تعلق ہندوستان کے معروف علمی خانوادے سے تھا اور وہ مشہور عالم و مصنف مولانا محمد منظور نعمانی کے بڑے صاحبزادے ، مرحوم صحافی حفیظ نعمانی اور مشہور عالم دین مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی کے بھائی تھے ۔
مولانا عتیق الرحمن سنجلی نے اپنے خاندان کی علمی روایت کو پوری خوبی کے ساتھ آگے بڑھایا اور جہاں والد کی حیات میں ان کے علمی کاموں میں ان کا تعاون کیا اور مشہور رسالہ ” الفرقان “ کی ادارت کی ، وہیں متعدد اہم کتابیں بھی تصنیف کیں جن میں ’ ’ واقعہ کربلا کا پس منظر “ ، ” انقلاب ایران اور اس کی اسلامیت ‘ ‘ ’ ’ تین طلاق اور حافظ ابن القیم “ جیسی کتابیں نوے کی دہائی میں شائع ہوئیں ۔ بعد میں انھوں نے اپنے آپ کو تبلیغی سر گرمیوں کے لیے وقف کر دیا اور کئی سال لندن میں مقیم رہے ، ان کا درس قرآن بھی بہت مقبول ہوا
کئی جلدوں پر مشتمل ” محفل قرآن بھی شائع کروائی ۔ انھوں نے اپنے والد گرامی کی ایک مفصل سوانح بھی ’ ’ حیات نعمانی “ کے نام سے لکھی ، جو ۲۰۱۳ ء میں شائع ہوئی اور اسے اہل علم نے ہاتھوں ہاتھ لیا ۔