مظفر پور : اردو معلمہ نازیہ شاہین کے انتقال سے ہر سو غم کی لہر
نازیہ شاہین کی اچانک رحلت ناقابل تلافی خسارہ: نسیم اختر
مظفرپور : کٹرا بلاک واقع مڈل اسکول دھنوارہ کی معلمہ نازیہ شاہین کے انتقال سے ضلع کےاساتذہ اور علمی حلقوں میں غم کی لہر پھیل گئی ہے، مرحومہ ایک سڑک حادثے میں اپنے شوہر کو کھونے کے بعد اگست 2017 میں انوکمپا کی بنیاد پر اپنی خدمات شروع کی تھی اور ایک مختصر مگر شاندار تدریسی خدمات انجام دے کر داعی اجل کو لبیک کہا، معمولی علالت کے بعد انہیں دربھنگہ واقع سٹی ہاسپیٹل میں بغرض علاج داخل کیا گیا تھا جہاں علاج کے دوران ان کی موت واقع ہوگئی۔
لگاتار صدموں سے دوچار ان کے خاندان والوں کے لیے یہ بہت ہی المناک واقعہ ہے۔ خان پور اردو مڈل اسکول کے معلم اور قومی اساتذہ تنظیم کی مجلس عاملہ کے رکن جناب نسیم اختر نے مرحومہ کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرحومہ ایک قابل معلمہ تھیں، ان کا انتقال ان کے اہل خانہ کے ساتھ ساتھ ہم اساتذہ کےلئے بھی گہرے دکھ کا سبب ہے،
انہوں نے بتایا کہ مرحومہ کو معمولی نا سازی کے بعد ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا جس کے بعد ہم لوگوں کو ان کے موت کی اندوہناک خبر موصول ہوئی۔ قومی اساتذہ تنظیم کے کنوینر و صحافی محمد رفیع نے اردو معلمہ نازیہ شاہین کی موت پر گہرے رنج کا اظہار کرتے ہوئے ان کے لیے مغفرت اور درجات کی بلندی کی دعا کی، قومی اساتذہ تنظیم کے سکریٹری محمد تاج الدین نے کہا کہ موت بہرحال یقینی ہے اور ہر کسی کے لیے موت کا وقت مقرر ہے مگر مرحومہ کی اچانک موت سے ہم سب اساتذہ رنج و الم کی کیفیت سے دوچار ہیں اور دعا کرتے ہیں کہ اللہ رب العزت مرحومہ کی خدمات کو قبول فرماتے ہوئے ان کی مغفرت فرمائے اور اعلی علیین میں جگہ نصیب فرمائے۔
مرحومہ کی موت پر قومی اساتذہ تنظیم کی مجلس عاملہ کے اراکین جناب ندیم انور، محمد رضوان ، ضلع صدر شمشاد احمد ساحل اور خزانچی محمد حماد کے علاوہ کثیر تعداد میں اساتذہ وعلمی شخصیات نے گہرے رنج کا اظہار کیا ہے۔