بہاردربھنگہ

مشہور سماجی شخصیت الحاج عتیق احمد ناصری نم آنکھوں سے سپرد خاک

علماء ودانشوران کی جانب سے تعزیتی پیغامات کا سلسلہ جاری

دربھنگہ (محمد رفیع ساگر /قومی ترجمان بیورو) مفتی محمود صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے صاحبزادے و علاقہ کی مشہور سماجی شخصیت الحاج عتیق احمد ناصری کے انتقال سے جہاں پورے علاقے میں غم کا ماحول ہے وہیں ان کی رحلت کو علماء ودانشوران نے علمی وسماجی حلقے کا ایسا خسارہ قرار دیا ہے جس کی تلافی میں شاید برسوں لگ جائیں گے۔غور طلب ہو کہ موصوف کا بدھ کی سہ پہر ساڑھے 4 بجے انتقال ہوگیا تھا اورگذشتہ شب ہی آبائی زمین پر سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک کر دئے گئے ۔نماز جنازہ صاحبزادگان کی اجازت سے مرحوم کے بہنوئی مولانا حسین ناصری نے پڑھائی جبکہ اس موقع پر علاقہ کے علماء ودانشوران اور سیاسی وسماجی شخصیات کی بڑی تعداد موجود رہی اور انہوں نے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا۔الحاج عتیق احمد کے انتقال پر مدرسہ اسلامیہ شکر پور بھرواڑہ کے ناظم مولانا قاری شبیر احمد نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ موت ایک ایسی سچائی ہے جس کا سامنا ہر ذی روح کو کرنا ہے اور ہر جانے والے کے پیچھے کچھ نہ کچھ لوگ غم منانے والے ہوتے ہیں مگر حاجی عتیق احمد کا شمار ان لوگوں میں تھا جن کے جانے سے ایک بڑا حلقہ ایک ساتھ سوگوار ہو گیا ہے تاہم اس وقت ہمیں قرآن کے پیغام کے مطابق صبر وحوصلے سے کام لینا چاہئے،میری دعا ہے کہ اللہ علاقے کو نعم البدل عطا کرے اور اہل خانہ کو صبر دے۔امارت شرعیہ کے نائب ناظم مفتی ثناء الہدی قاسمی نے جنازے میں شرکت کی اور حاجی عتیق کے دونوں صاحبزادے سے ملاقات کرکے اظہار تعزیت کیا اور کہا کہ ان سے ایک بڑا علمی وسیاسی حلقہ جڑا ہوا تھا اس لئے ان کی کمی ایک لمبے عرصے تک محسوس کی جائے گی۔ جے ڈی یو لیڈر و سابق مکھیا مظفر امام طفیل احمد اور ماسٹر معین اختر نمرولی نے کہا کہ موصوف ان لوگوں میں سے تھے جنہوں نے سماج کو ساتھ لے کر چلنے اور ہر ظلم کےخلاف لڑنے کا حوصلہ سکھایا تھا ان کی رحلت کے بعد علاقہ ایک اچھے سماجی لیڈر سے محروم ہوگیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں ان کے اہل خانہ کے غم میں برابر کا شریک ہوں۔سیو لائف ہیلتھ کیئر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مستفیض احمد نے کہا کہ حاجی عتیق احمدجیسے لوگ سماج کی آبرو ہوا کرتے ہیں میں ان کے جانے سے بے حد دکھی ہوں اور ان کے ترقی درجات کی دعا کرتا ہوں ۔بھوانی پور پنچایت کے سابق مکھیا نمائندہ تنویر احمد، ایم آئی ایم لیڈر عظمت اللہ ابو سعید اور ڈاکٹر افروز عالم نے کہا کہ اس فانی دنیا سے تو سب کو جانا ہے مگر بعض لوگ ایسے ہوتے ہیں جن کی جدائی برسوں دل کو مغموم رکھتی ہے میں کہ سکتا ہوں کہ حاجی عتیق احمد ان ہی لوگوں میں سے ایک تھے کیونکہ ان کی علماء نوازی اور غرباء پروری ضرب المثل تھی اور وہ اپنے اعلی کردار کی وجہ سے سماج میں قابل رشک حد تک مقبول تھے۔حافظ گلاب ،سابق ضلع پارشد مولانا حبیب اللہ ہاشمی اور جے ڈی یو لیڈر ولی امام بیگ عرف چم چم نے اپنے تعزیتی پیغام میں جہاں حاجی عتیق احمد کو علاقہ کا بے خوف نمائندہ بتایا وہیں انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ انہوں اپنی پوری زندگی جس انداز سے گزاری تھی اس کے لئے وہ ہر خاص وعام کے دل میں برسوں تک زندہ رہیں گے۔
ادھر مدرسہ اسلامیہ شکرپور بھرواڑہ میں مولانا دبیر احمد قاسمی کی صدارت میں ایک تعزیتی نشست منعقد ہوئی جس میں طلبہ اساتذہ نے شرکت کرکے مرحوم کے ایصال ثواب کے لئے دعائیں کیں۔
وہیں درسہ سیدنا بلال چک درگاہ میں بھی مولانا ذوالفقار کی صدارت میں تعزیتی نشست منعقد کی گئی ۔ اس موقع پر مدرسہ سیدنا بلال کے سرپرست اعلیٰ مولانا صفات احمد نے کہا کہ الحاج عتیق احمد کے انتقال پر ملال سے علاقے میں صف ماتم بچھ گئی ہے لوگوں میں رنج و غم کی لہر دوڑ گئی ہے بالخصوص انہیں گہرا صدمہ پہنچا ہے چونکہ مرحوم میرے رشتے داروں میں تھے ۔ انہوں نے مرحوم کے صاحبزادے مولانا انوار احمد رشادی اور مفتی سلیم ناصری سمیت ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم سماج کی ان چیدہ اور چنندہ شخصیتوں میں ایک تھے جن کی حق گوئی،مہمان نوازی، علماء کرام کی قدردانی کا ہر کوئی معترف ہے وہ ایک سچے انسانیت دوست تھے علاقے لوگوں نے ایک سچا اصول پسند رہنما کھو دیا ہے جس کی تلافی ابھی مشکل ہے۔ وہیں مولانا ذوالفقار قاسمی نے بھی انکے انتقال پر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم علاقے کے غریب نادار لوگوں کیلئے کسی آس و امید سے کم نہیں تھے حاجت مندوں کی حاجت روائی انہیں وراثت میں ملی تھی۔
اسی طرح مولانا صفی الرحمن، مفتی ابوبکر قاسمی،مولانا احمد سعید ،ایس ایم رازق حسین،حاجی شمس الہدیٰ سابق مکھیا نستہ ، معرف تاجر محمد دین، مدرسہ سیدنا بلال کے ناظم مولانا ایس ایم ضیاء، مولانا نظام الدین، بیلپکونہ پنچایت کے مکھیا ڈاکٹر دلارے،راجو پنچایت کے مکھیا نمائندہ شہنواز بابر، ڈاکٹر ارشاد عالم ،محمد صلاح الدین ،مولانا مجیب الرحمٰن امام بلال مسجد رتنپورہ،مولانا عبدلقادر ،حافظ منت اللہ، سید محمد قمر عالم ، آفتاب عالم، محمد افتخار نے بھی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button