مرکز میں حکومت بنی تو سبھی پسماندہ ریاستوں کو خصوصی درجہ دیا جائے گا، بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کا مشن 2024 کے پیش نظر بڑا اعلان
پسماندہ ریاستوں کو اپنے ساتھ ملانے کی کوشش ، بی جے پی کے ساتھ جانے کے فیصلے کوایک بار پھر اپنی غلطی بتایا
پٹنہ : لوک سبھا انتخابات یعنی مشن ۲۰۲۴ کی تیاریاں شروع کر چکے بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے مرکز میں سرکار بننے کے بعد بہار کے ساتھ سبھی پسماندہ ریاستوں کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا وعدہ کر کے وزارت عظمی کے عہدہ کے امیدوار کے طور پر خود کو غیر اعلانیہ پیش کرنے کی کوشش کی ہے ۔ حالانکہ وہ اب تک خود کے اگلے وزیراعظم کے امیدوار ہونے سے انکار کرتے رہے ہیں۔اتناہی نہیں ، بی جے پی کو مرکز کے اقتدار سے بے دخل کرنے کے لئے ایک مضبوط صف بندی کیلئے کوشاں نتیش کمار نے اس بیان کے ذریعہ ملک کی پسماندہ ریاستوں کو بھی ساتھ لانے کیلئے داؤ چل دیا ہے۔
ان میں اکثر دوریاستیں شامل ہیں جو مرکزی حکومت سے خصوصی درجہ کا بار بار مطالبہ کرتی رہی ہیں ۔ وزیر اعلی نتیش کمار نے کہا کہ اگر ۲۰۲۴ ء میں مرکز میں ہماری حکومت بنتی ہے تو پسماندہ ریاستوں کو ضرور خصوصی ریاست کا درجہ ملے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم صرف بہار کی بات نہیں کر ہے ہیں بلکہ ان پسماندہ ریاستوں کی بھی بات کہہ رہے ہیں جن کو خصوصی درجہ ملنا چاہئے نتیش کمار نے جمعرات کو وزیراعلی سکریٹریٹ میں رورل سولر لائٹ منصوبے کا آغاز کرتے ہوئے مذکورہ اعلان کیا ۔
نتیش کمارنے کہا کہ بہار کو خصوصی درجہ ملنا چاہیے تھا ۔ جب میں بی جے پی کے ساتھ تھاتو امید تھی کہ یہ مطالبہ پورا ہو جاۓ گا لیکن بی جے پی نے میری بات نہیں سنی۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ پارٹی اور موجودہ مرکزی حکومت بہار کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتی نتیش نے زور دیتے ہوئے کہا کہ بہار کو اس کا حق ملنا چاہیے ۔ پسماندگی دور کرنے کے لئے بہار جیسی ریاستوں کو خصوصی درجہ دیا جانا چاہیے ۔ اگر موجودہ حکومت یہ درجہ نہیں دیتی ہے تو ۲۰۲۴ ء میں اگر اپوزیشن جماعتوں کی حکومت آتی ہے تو خصوصی ریاست کا درجہ دیا جائے گا نتیش کمار نے کہا کہ خصوصی ریاست کا درجہ پسماندور پاستوں کا حق ہے ۔ وزیر اعلی نے کہا کہ وہ لمبے عرصے سے بہار کو خصوصی درجہ دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔ وہ حکومت کی جانب سے یہ مطالبہ اٹھاتے رہے ہیں ۔ اس کیلئے مہم بھی چائی لیکن مطالبہ پورا نہیں ہوا ۔ اگر بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ مل گیا ہوتا تو بہت فائدہ ہوتا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم لوگ جیسا چاہ رہے ہیں متحد ہو جاتے ہیں اور بی ہے پی کی جگہ دہلی میں میں فرنٹ کی حکومت بنتی ہے تو یقینی طور پر پسماندہ ریاستوں کو خصوصی ریاست کا درجہ ملے گا ۔
نتیش کمار نے سخت تیور دکھاتے ہوئے ایک بار پھر مرکزی حکومت اور اس کی قیادت کر رہی بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ یہ کام کے نام پر صرف تشہیر کرتی ہیں ۔ وزیر اعلی نے کہا کہ دہلی میں بیٹھے لوگ اور ان کی حکومت کوئی کام نہیں کرتی ہے ، دولوگ صرف پروپیگنڈہ والے ہیں ۔ نتیش کمار نے ایک بار پھر کہا کہ بی جے پی کے ساتھ جانا ان کی بڑی غلطی تھی۔
خیال رہے کہ بہار کے علاوہ آندھرا پردیش ، گوا ، راجستھان اور اڈیشہ پچھلے کئی سال سے خصوصی ریاست کے در بنے کا مطالبہ کرتےرہیں ہے ۔ نتیش کمار کے اس اعلان کو اس لئے بھی اہم مانا جارہا ہے کہ وہ اس کے ذریعہ کئی ریاستوں کو سادھنے کی کوشش کرتے نظر آرہے ہیں ۔
بی جے پی الجھانے کی کوشش کرے گی مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے مجوز و بسیار دورہ پر طنز کرتے ہوۓ وزیر اعلی نے کہا کہ کچھ لوگ جھنجھٹ پیدا کرنے کے چکر میں رہتے ہیں لیکن ہم کو بھی ہوشیار رہنا ہے ۔ نتیش نے کہا کہ بی جے پی کا کام ہی بدامنی پھیلاتا ہے ۔ لیکن ہمیں اس سے ہوشیار رہنا ہوگا اور ریاست میں آپسی محبت اور بھائی چارے کا ماحول قائم رکھنا ہے ۔
بیگوسرائے میں پولیس اپنا کام کر رہی ہے
بیگوسرائے معاملے میں بی جے پی کے رد عمل کو انہوں نے غیر ضروری بتایا اور کیا کہ پولیس مستعدی سے اپنا کام انجام دے رہی ہے۔کے غیر ذمہ دار پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے ۔ پولیس افسران کو اس معاملے میں ہر پہلو پر نظر رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ مجرموں کی گرفتاری کے بعد سب کچھ منے آجائے گا ۔
گری راج اور سشیل مودی کے بیان پر سخت ردعمل
بی جے پی لیڈر گری راج کے بیان پر نتیش کمار نے کہا کہ ایسے لوگوں کے بولنے کا کوئی مطلب نہیں ہے ۔ کل کیا بولتے تھے اور آج کیا بول رہے ہیں ۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ اس معاملے کو جان بوجھ کر طول دینا چاہتے ہیں مگر ہمیں اس الجھن میں نہیں پڑنا چاہئے۔ بیگوسرائے گولی باری میں زمی مرکز میں حکومت بنی تو بھی پسماندہ ریاستوں کو خصوصی درجہ دیاجاۓگا بہار کے وزیر اعلی نتیش کمارکامشن ٫ ۲۴ کے پیش نظر بڑا اعلان
پسماندہ ریاستوں کو اپنے ساتھ ملانے کی کوشش ، بی جے پی کے ساتھ جانے کے فیصلے کوایک بار پھر اپنی غلطی بتایا
پٹنہ : لوک سبھا انتخابات یعنی مشن ۲۰۲۴ کی تیاریاں شروع کر چکے بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے مرکز میں سرکار بننے کے بعد بہار کے ساتھ بھی پسماندہ ریاستوں کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا وعدہ کر کے وزارت عظمی کے عہدہ کے امیدوار کے طور پر خود کو غیر اعلانیہ پیش کرنے کی کوشش کی ہے ۔ حالانکہ وہ اب تک خود کے اگلے وزیراعظم کے امیدوار ہونے سے انکار کرتے رہے ہیں۔اتناہی نہیں ، بی جے پی کو مرکز کے اقتدار سے بے دخل کرنے کے لئے ایک مضبوط صف بندی کیلئے کوشاں نتیش کمار نے اس بیان کے ذریعہ ملک کی پسماندہ ریاستوں کو بھی ساتھ لانے کیلئے داؤ چل دیا ہے۔
ان میں اکثر وہ یاستیں شامل ہیں جو مرکزی حکومت سے خصوصی درجہ کا بار بار مطالبہ کرتی رہی ہیں ۔ وزیر اعلی نتیش کمار نے کہا کہ اگر ۲۰۲۴ ء میں مرکز میں ہماری حکومت بنتی ہے تو پسماندہ ریاستوں کو ضرور خصوصی ریاست کا درجہ ملے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم صرف بہار کی بات نہیں کر ہے ہیں بلکہ ان پسماندہ ریاستوں کی بھی بات کہہ رہے ہیں جن کو خصوصی درجہ ملنا چاہئے نتیش کمار نے جمعرات کو وزیراعلی سکریٹریٹ میں رورل سولر لائٹ منصوبے کا آغاز کرتے ہوئے مذکورہ اعلان کیا ۔
نتیش کمارنے کہا کہ بہار کو خصوصی درجہ ملنا چاہیے تھا ۔ جب میں بی جے پی کے ساتھ تھاتو امید تھی کہ یہ مطالبہ پورا ہو جاۓ گا لیکن بی جے پی نے میری بات نہیں سنی۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ پارٹی اور موجودہ مرکزی حکومت بہار کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتی نتیش نے زور دیتے ہوئے کہا کہ بہار کو اس کا حق ملنا چاہیے ۔ پسماندگی دور کرنے کے لئے بہار جیسی ریاستوں کو خصوصی درجہ دیا جانا چاہیے ۔ اگر موجودہ حکومت یہ درجہ نہیں دیتی ہے تو ۲۰۲۴ ء میں اگر اپوزیشن جماعتوں کی حکومت آتی ہے تو خصوصی ریاست کا درجہ دیا جائے گا نتیش کمار نے کہا کہ خصوصی ریاست کا درجہ پسماندور پاستوں کا حق ہے ۔ وزیر اعلی نے کہا کہ وہ لمبے عرصے سے بہار کو خصوصی درجہ دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔ وہ حکومت کی جانب سے یہ مطالبہ اٹھاتے رہے ہیں ۔ اس کیلئے
7 مہم بھی چائی لیکن مطالبہ پورا نہیں ہوا ۔ اگر بہار کو خصوصی ریاست کا درجیل گیا ہوتا تو بہت فائدہ ہوتا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم لوگ جیسا چاور ہے میں متحد ہو جاتے ہیں اور بی ہے پی کی جگہ دہلی میں مین فرنٹ کی حکومت بنتی ہے تو یقینی طور پر پسماند و ریاستوں کو خصوصی ریاست کا درجہ ملے گا ۔ نتیش کمار نے سخت تیور دکھاتے ہوۓ ایک بار پھر مرکزی حکومت اور اس کی قیادت کر رہی بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ یہ کام کے
نام پر صرف تشہیر کرتی ہیں ۔ وزیر اعلی نے کہا کہ دہلی میں بیٹھے لوگ اور ان کی حکومت کوئی کام نہیں کرتی ہے ، دولوگ صرف پروپیگینڈ ووالے ہیں ۔ نتیش کمار نے ایک بار پھر کہا کہ بی جے پی کے ساتھ جانا ان کی بڑی غلطی تھی۔خیال رہے کہ بہار کے علاوہ آندھرا پردیش ، گوا ، راجستھان اور اڈیشہ پچھلے کئی سال سے خصوصی ریاست کے در بنے کا مطالبہ کرتی رہیں ہے ۔ نتیش کمار کے اس اعلان کو اس لئے بھی اہم مانا جارہا ہے کہ وہ اس کے ذریعہ کئی ریاستوں کو سادھنے کی کوشش کرتے نظر آرہے ہیں ۔
بی جے پی الجھانے کی کوشش کرے گی مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے مجوز و بسیار دورہ پر طنز کرتے ہوۓ وزیر اعلی نے کہا کہ کچھ لوگ جھنجھٹ پیدا کرنے کے چکر میں رہتے ہیں لیکن ہم بھی کو ہوشیار رہنا ہے ۔ نتیش نے کہا کہ بی جے پی کا کام ہی بدامنی پھیلاتا ہے ۔ لیکن ہمیں اس سے ہوشیار رہنا ہوگا اور ریاست میں آپسی محبت اور بھائی چارے کا ماحول قائم رکھتا ہے ۔ بیگوسرائے میں پولیس اپنا کام کر رہی ہے بیگوسرائے معاملے میں بی جے پی کے ریگل کو انہوں نے غیر ضروری بتایا اور کیا کہ پولیس مستعدی سے اپنا کام انجام دے رہی ہے۔کے غیر ذمہ | دار پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے ۔ پولیس افسران کو اس معاملے میں ہر پہلو پر نظر رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ مجرٹن کی گرفتاری کے بعد سب کچھ منے آجاۓ گا ۔ گری راج اور سشیل مودی کے بیان پر سخت رڈل بی جے پی لیڈر گری راج کے بیان پر تیش کمار نے کہا کہ ایسے لوگوں کے بولنے کا کوئی مطلب نہیں ہے ۔ کل کیا بولتے تھے اور آج کیا بول رہے ہیں ۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ اس معاملے کو جان بوجھ کر طول دینا چاہتے ہیں مگر ہمیں اس انھن میں نہیں پڑنا چاہئے ۔