سیتامڑھی

مدراس کے ہیڈ مولوی اور سکریٹری سے 90 ہزار فی مدرسہ وصولتا تھا ٹیچر اشرف علی، DPO نے دی ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت

مدارس کی منظوری کے لیے ٹینڈر لیتا تھا اور اس کے نام پر مذکورہ 88 مدارس کے ہیڈ مولوی اور سیکرٹری سے 90 _90 ہزار کی وصولی کی تھی۔

سیتامڑھی : مدرسہ رحمانیہ محسول کے اسسٹنٹ ٹیچر محمد اشرف علی ضلع کے 88 مدارس کے ہیڈ مولوی اور سکریٹری سے 90 ہزار روپے فی مدرسہ وصول کرنے کے معاملے میں بری طرح پھنس گئے ہیں۔ مذکورہ استاد مدرسہ واقعہ کا ماسٹر مائنڈ بتایا جا رہا ہے۔

مدرسہ بورڈ اور دیگر حکام کی رپورٹ کے مطابق اس استاد نے مدارس کی منظوری کے لیے ٹینڈر لیا تھا اور اس کے نام پر مذکورہ 88 مدارس کے ہیڈ مولوی اور سیکرٹری سے وصولی کی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ 29 جون 2021 کو بورڈ کے سیکرٹری نے استاد محمد اشرف علی کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا تھا۔اس کے بعد آر ڈی ڈی ای نے 17 نومبر 22 کو ایف آئی آر کا حکم دیا جبکہ ڈی ای او نے 12 جولائی 21، 27 دسمبر 21، 27 جنوری 22 اور 20 دسمبر 22 کو ڈی پی او اسٹیبلشمنٹ کو حکم دیا۔ ایف آئی آر آج تک نہیں ہو سکی۔

609 زمرہ کے تحت 88 مدارس کے ہیڈ مولوی اسکریٹری سے 90-90 ہزار فی مدرسہ لیا گیا سیتا مڑھی ( مظفر عالم) ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر اودھیش پرساد سنگھ نے مدرسہ رحمانیہ مہسول کے اسٹنٹ ٹیچر اشرف علی کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ہے، جنہیں 2008 میں اسٹیٹ ایوارڈ سے نوازا گیا تھا، جس نے اپنے دستخط جعلی بنا کر مدرسہ کی منظوری حاصل کی۔

انہوں نے کہا کہ 609 کیٹیگری کے تحت 88 مدارس کے ہیڈ مولوی سکریٹری سے 90-90 ہزار فی مدرسہ لیا، ڈسٹرکٹ پروگرام آفیسر اسٹیبلشمنٹ کو بھیجے گئے خط میں ڈی ای او نے ذکر کیا ہے کہ بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ پٹنہ کے سکریٹری نے 29 جون 2021 کو 1418 کے ذریعے مدرسہ رحمانیہ محسول کے اسٹنٹ ٹیچر اشرف علی کے خلاف قواعد کے مطابق ایف آئی آر درج کرنے کے لیے ہدایت کی تھی ۔

انہوں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کو دو دن میں ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت کی ہے۔ تاخیر کی صورت میں تمام تر ذمہ داری ڈی پی اواسٹیبلشمنٹ پر عائد ہوگی۔ڈی ای او اودھیش پرساد سنگھ نے ایف آئی آر درج کرنے کے بعد ڈی پی او اسٹیبلشمنٹ کو ایک تازہ خط بھیجا ہے جس میں دو دن کے اندر رپورٹ طلب کی ہے تاکہ مدرسہ بورڈ کے سکریٹری کو اس بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔

یہ بھی کہا کہ اگر اس میں تاخیر ہوئی تو تمام تر ذمہ داری ڈی پی او پر عائد ہوگی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button