مرکزی تفتیشی ایجنسی (سی بی آئی) نے لالو پرساد یادو سے متعلق 17 مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ سی بی آئی نے بدعنوانی سے متعلق ایک معاملے میں یہ کارروائی کی ہے۔
آج تک کے مطابق پٹنہ، گوپال گنج اور دہلی میں لالو یادو ان کی بیوی رابڑی دیوی اور بیٹی میسا بھارتی کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ پٹنہ میں 10 سرکلر روڈ پر واقع رابڑی دیوی کی رہائش گاہ پر سی بی آئی کی ایک ٹیم موجود ہے۔
ٹیم رابڑی دیوی سے بھی پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سی بی آئی کی ٹیم میں تقریباً 10 لوگ ہیں، جو رابڑی دیوی کے گھر میں چھان بین کر رہے ہیں۔
سی بی آئی نے کس معاملے میں کارروائی کی؟
یہ معاملہ ریلوے کی بھرتی میں گھوٹالے سے جڑا ہے۔ لالو پرساد یادو 2004 سے 2009 کے درمیان مرکزی وزیر ریلوے تھے۔ الزام ہے کہ اس دوران ریلوے میں نوکری دلانے کے عوض لوگوں سے زمینیں اور پلاٹ لیے گئے۔ سی بی آئی کے ذرائع نے انڈیا ٹوڈے کو بتایا کہ حال ہی میں اسی معاملے میں تحقیقات کے بعد سی بی آئی نے لالو یادو، رابڑی دیوی، میسا یادو اور ہیما یادو کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ اس معاملے میں کچھ ایسے امیدواروں کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے، جنہیں پلاٹ یا جائیداد کے بدلے نوکریاں دی گئیں۔ اب شواہد اکٹھے کرنے کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
لالو یادو ضمانت پر باہر ہیں۔
آپ کو بتا دیں کہ سی بی آئی نے ایسے وقت میں لالو یادو کے گھر پر چھاپہ مارا ہے جب لالو پرساد یادو کو چند ہفتے قبل ہی چارہ گھوٹالہ کیس میں ضمانت ملی ہے۔ چارہ گھوٹالہ کا یہ معاملہ ڈورانڈا خزانے سے 139 کروڑ روپے نکالنے کا تھا۔ 1990 اور 1995 کے درمیان ڈورانڈا خزانے سے 139 کروڑ روپے نکالے گئے۔
عدالت نے فروری 2022 میں اس گھوٹالے پر فیصلہ سنایا تھا، جس میں لالو یادو کو قصوروار پایا گیا تھا۔ اس معاملے میں لالو یادو کو پانچ سال کی سزا سنائی گئی تھی۔ 1996 میں سی بی آئی نے مختلف خزانوں سے غلط طریقے سے رقم نکالنے کے 53 کیس درج کیے تھے۔ ان میں عہدیداروں کی طرف سے کہا گیا تھا کہ سرکاری فنڈ جانوروں اور ان کے چارے پر خرچ کیا جائے۔ 53 کیس میں ڈورانڈا ٹریژری کا کیس سب سے بڑا تھا۔ جس میں سب سے زیادہ 170 ملزمان ملوث ہیں۔