شدید احتجاج کے درمیان مرکز کی "اگنی پتھ اسکیم” میں تبدیلی، پڑھیں مکمل خبر
نئی دہلی ، 18 جون ( قومی ترجمان ) مرکزی حکومت نے ملک گیر احتجاج کے در میان اگنی پتھ فوجی بھرتی اسکیم کے لیے عمر کی حد 21 سال سے بڑھا کر 23 سال کر دی ہے ۔ حکومت نے ایک بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ اس لیے لیا گیا ہے کیونکہ پچھلے دو سالوں میں کوئی بھرتی نہیں ہوئی ہے ۔ خیال رہے کہ مرکزی حکومت نے فوج میں بھرتی کے لیے اگنی پتھ اسکیم متعارف کرائی ہے جس کی وجہ سے جمعرات، جمعہ کو یوپی ۔ بہار سمیت ملک کی کئی ریاستوں میں پر تشدد مظاہرے ہوئے ۔ کئی مقامات پر ٹرینوں کو آگ لگادی گئی اور بعض مقامات پر پتھراؤ کیا گیا ۔ حکومت نے جمعرات کی رات اگنی پتھ اسکیم میں پہلی تبدیلی کا اعلان کیا تاہم عمر کی حد میں صرف ایک بار توسیع کی گئی ہے ۔
اس کے بعد عمر کی حد 21 سال ہی رہے گی۔اگنی پتھ اسکیم کے خلاف کئی ریاستوں میں ہو رہے احتجاج کے درمیان حکومت نے واضح کیا ہے کہ نیا ماڈل نہ صرف مسلح افواج میں نئی صلاحیت پیدا کرے گا بلکہ یہ نوجوانوں کے لیے نجی شعبے کے راستے بھی کھولے گا اور ریٹائرمنٹ کے وقت ملنے والے مالیاتی پیکیج سے انہیں کاروباری بننے میں مدددے گا ۔
تاہم حکومت کے دلائل کے باوجود نئی بھرتی اسکیم کے خلاف کئی ریاستوں میں پر تشدد مظاہرے جاری ہیں ۔ بہار میں گزشتہ روز مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے اور عمارتوں اور گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی ۔ ریلوے اسٹیشن پہنچنے پر ٹرین کے ڈبوں کو آگ لگادی گئی جس سے ریل اور سڑک کی آمدورفت میں خلل پڑا ۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ( لا اینڈ آرڈر ) سنجے سنگھ نے کہا کہ اب تک ہم نے تشدد کے سلسلے میں 125 لوگوں کو گرفتار کیا ہے ۔ دو درجن ایف آئی آر درج کی گئی ہیں ۔ ریاست بھر میں مظاہرین کے ساتھ جھڑپوں میں کم از کم 16 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ہیں ۔اتر پردیش کے آگرہ میں سرکاری بس پر مظاہرین نے پتھر اؤ کیا ، گور کھپور ، علی گڑھ اور متھرا میں نوجوانوں نے منصوبے کے خلاف سڑک بلاک کر دی ۔ بلیا میں نوجوانوں کے مظاہرے کی وجہ سے سوتنترتا سینانی ایکسپریس کو روکنا پڑا ۔ دریں اثناء راجدھانی لکھنو ، سہارنپور ، فیروز آباد اور بلند شہر میں بھی نوجوانوں نے سڑک جام کر نعرے بازی کی ۔