زہرہ میں آکسیجن! Nasa کے پارکر سولر پروب کی تصاویر دیکھ کر سائنسدان حیران
یہ تصاویر براعظمی علاقوں، میدانی علاقوں اور سطح مرتفع کو دکھاتی ہیں۔
زہرہ میں آکسیجن! Nasa کے پارکر سولر پروب کی تصاویر دیکھ کر سائنسدان حیران
اس دریافت کی اطلاع جرنل جیو فزیکل ریسرچ لیٹرز میں دی گئی ہے۔
یہ تصاویر سیارہ زہرہ پر جاری تحقیق کو آگے لے جا سکتی ہیں۔
یہ تصاویر براعظمی علاقوں، میدانی علاقوں اور سطح مرتفع کو دکھاتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
۔OMG: مورخین کو مل گئے 4500 سال پرانی شاہراہ اور 18 ہزار سے زائد مقبرے !
ناسا کے پارکر سولر پروب نے زہرہ کی پہلی تصاویر حاصل کی ہیں۔ سیارہ زہرہ عام طور پر گھنے بادلوں میں لپٹا ہوتا ہے۔ ناسا کے مطابق پارکر سولر پروب نے اپنے وائڈ فیلڈ امیجر اور ڈبلیو آئی ایس پی آر کا استعمال کرتے ہوئے دو حالیہ فلائی بائیس کے دوران یہ تصاویر لیں۔ سائنس دانوں کو امید ہے کہ سیارہ زہرہ کی یہ تصاویر اس سیارے کی ارضیات اور معدنی ساخت کو بہتر طور پر سمجھنے میں معاون ثابت ہوں گی۔
ناسا نے کہا کہ یہ تصاویر براعظمی علاقوں، میدانی علاقوں اور سطح مرتفع جیسی خصوصیات کو ظاہر کرتی ہیں۔ اس سیارے کی فضا میں آکسیجن کا ایک روشن ہالہ ہے۔ زہرہ اور زمین کے درمیان اس مماثلت کو دیکھتے ہوئے سائنسدان یہ بھی جاننا چاہتے ہیں کہ سیارہ زہرہ کیوں ناقابل رسائی ہوا اور زمین پر زندگی کا استقبال کیوں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں
2000 سال پہلے ہم سے ہائی ٹیک تھے انسان ؟ دھات کی مدد سے کی گئی سر کی سرجری ، ملا ثبوت
ناسا ہیڈکوارٹر میں ہیلیو فزکس ڈویژن کے ڈویژن ڈائریکٹر نکولا فاکس نے کہا، "ہم پارکر سولر پروب کی تصاویر سے بہت پرجوش ہیں۔ یہ تصاویر سیارہ زہرہ کے بارے میں جاری تحقیق کو غیر متوقع انداز میں آگے لے جا سکتی ہیں۔
سائنسدانوں نے اس نئی دریافت کا مکمل تجزیہ 9 فروری کو جرنل جیو فزیکل ریسرچ لیٹرز میں شائع کیا ہے۔ مطالعہ کے سرکردہ مصنف برائن ووڈ نے کہا کہ حال ہی میں سائنس دان اس بارے میں زیادہ نہیں جانتے تھے کہ زہرہ کی سطح کیسی دکھائی دیتی ہے۔ ان تصویروں نے ہمارے نقطہ نظر کو کافی حد تک بدل دیا ہے۔ ووڈ نے کہا کہ زہرہ کی سطح کا درجہ حرارت رات میں بھی تقریباً 460 ڈگری سیلسیس ہوتا ہے۔ یہ اتنا گرم ہے کہ زہرہ کی پتھریلی سطح واضح طور پر چمک رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں
عجیب وغریب : قیدی پولیس سے بچنے کے لئے موبائل فون نگل گیا
تاہم سائنسدانوں کو ان تصاویر سے کافی امیدیں وابستہ ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ اس سے سیارہ زہرہ کو سمجھنے میں مزید مدد ملے گی۔ سیارے کو تفصیل سے سمجھا جا سکتا ہے۔
سائنس دان یہ بھی جاننا چاہتے ہیں کہ کیا زہرہ پر زندگی کبھی ممکن ہو سکے گی۔ زہرہ کی فضا کاربن ڈائی آکسائیڈ سے بھری ہوئی ہے۔ اس کی سطح اتنی گرم ہے کہ سیسہ بھی پگھل جائے گا۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اس سیارے پر زندگی کا زندہ رہنا ناممکن ہے۔ تاہم ویلز کی کارڈف یونیورسٹی کارڈف یونیورسٹی کے محققین نے گزشتہ سال زہرہ کی فضا میں فاسفین فاسفین کے ذرائع دریافت کرکے ہلچل مچا دی تھی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ زہرہ پر زمین پر نامیاتی مادے کے ٹوٹنے سے قدرتی طور پر پیدا ہونے والی اس گیس کی دریافت وہاں زندگی کی علامت ہوسکتی ہے۔
ان خبروں کو بھی پڑھیں