- بہار کے مختلف اضلاع میں طلباء RRB NTPC نتیجہ 2022 میں دھاندلی کا الزام لگا کر احتجاج کر رہے ہیں۔
- بہار میں مسلسل تیسرے دن طلباء کا ہنگامہ، گیا میں ٹرین کے ڈبے کو نذر آتش
گیا کے ایس ایس پی آدتیہ کمار نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی تعیناتی کی تھی۔ شرپسند عناصر نے ٹرین کو آگ لگا دی ہے۔ ریلوے بورڈ نے ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ ہم طلباء سے اپیل کرنا چاہتے ہیں کہ وہ مشتعل نہ ہوں۔ ہم بھی ان کی مدد کے لیے موجود ہیں۔
پٹنہ، 26 جنوری (قومی ترجمان) ریلوے ریکروٹمنٹ بورڈ کے این ٹی پی سی کے نتائج اور گروپ ڈی کے امتحان میں مبینہ دھاندلی کو لے کر بہارکے مختلف اضلاع میں امیدواروں کا احتجاج جاری ہے ۔ آج طلبہ نے ٹرینوں کو آگ کے حوالہ کردیا ہے جس کے نتیجے میں ٹرین دھو دھو کر جلنے لگی۔
بہار میں مسلسل تیسرے دن طلباء کا ہنگامہ، گیا میں ٹرین کے ڈبے کو نذر آتش
بہار کے مختلف اضلاع میں طلباء RRB NTPC نتیجہ 2022 میں دھاندلی کا الزام لگا کر احتجاج کر رہے ہیں۔ بدھ کی صبح طلباء نے کئی راستوں پر ریلوے ٹریک بلاک کر دیا۔ سمستی پور-بیرونی ریلوے سیکشن پر جمع ہونے والے سینکڑوں طلباء نے دل سنگھ سرائے ریلوے اسٹیشن پر ہنگامہ کیا اور ٹریک کو بلاک کردیا۔ اسی دوران گیا میں جنکشن کے آؤٹر سگنل پر کھڑی ایم ٹی ٹرین کے کوچ میں آگ لگا دی گئی۔
گیا ایس ایس پی نے کیا کہا؟
گیا کے ایس ایس پی آدتیہ کمار نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی تعیناتی کی تھی۔ شرپسند عناصر نے ٹرین کو آگ لگا دی ہے۔ ریلوے بورڈ نے ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ ہم طلباء سے اپیل کرنا چاہتے ہیں کہ وہ مشتعل نہ ہوں۔ ہم بھی ان کی مدد کے لیے موجود ہیں۔ ہم بھی مدد کر رہے ہیں لیکن اگر ہم نے قانون کو ہاتھ میں لیا تو اس کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ طلبہ سے بات کرنے کی کوشش کی گئی لیکن وہ دلچسپی نہیں لے رہے تھے۔
- مختلف اسٹیشنوں پر روک دی گئیں ٹرینیں
اسی دوران سمستی پور میں ریلوے ٹریک جام ہونے کی وجہ سے اپ اور ڈاؤن لائنوں پر تقریباً تین گھنٹے تک آپریشن میں خلل پڑا۔ اس کی وجہ سے ویشالی سپر فاسٹ ایکسپریس، ٹاٹا چھپرا ایکسپریس، براونی گوالیار ایکسپریس، غریب رتھ سمیت کئی ٹرینیں مختلف اسٹیشنوں پر کھڑی رہیں۔ اسی دوران ریلوے ٹریک جام ہونے کی اطلاع پر سمستی پور کے اے ڈی آر ایم ظفر اعظم، اسسٹنٹ کمانڈنٹ، ایس ڈی او گیانیندر کمار، ایس ڈی پی او دنیش کمار پانڈے، بی ڈی او پرفل چندر پرکاش، سی او راجیو رنجن وغیرہ کے ساتھ آر پی ایف کے سینئر افسران موقع پر پہنچ گئے۔ اور طلباء کو سمجھایا۔
احتجاجی طلباء گروپ ڈی کے نصاب کو تبدیل کرکے سی بی ٹی 1 اور سی بی ٹی 2 لینے کے حکم کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ طلباء کے پرسکون ہونے کے بعد ویشالی سپرفاسٹ ٹرین کو 11.28 بجے پلیٹ فارم نمبر ایک پر لایا گیا۔ ٹرین کے آنے کے بعد طلبہ نے اسے تقریباً 30 منٹ تک روک کر ہنگامہ کیا۔ تین گھنٹے کی محنت کے بعد آپریشن شروع کیا گیا۔
سورس : اے بی پی نیوز