لالچ میں قتل کی یہ کہانی دل دہلا دینے والی ہے۔ اس واقعہ میں نہ صرف سازش ہے بلکہ رشتے بھی تار تار ہوئے ہیں۔ کہانی محبت سے شروع ہوتی ہے۔ ایک آدمی کو ایک ایسی عورت سے پیار ہو جاتا ہے جو پہلے ہی دو طلاقیں لے چکی ہے اور اس کے دو بچے بھی ہوتے ہیں۔
لیکن شادی کے چند سال بعد پھر سے دونوں کے درمیان جھگڑا شروع ہو جاتا ہے اور خاتون کو ہولناک طریقے سے قتل کر دیا جاتا ہے۔ اب جب پولیس نے ملزم کو گرفتار کیا تو اس پورے واقعہ میں سنسنی خیز انکشاف ہوا۔ اس واقعے کے پیچھے کیا سازش تھی؟ جرم میں شوہر کے علاوہ اور کون ملوث تھا؟ کس نے اور کیسے کیا؟ جانیے اس جرم کی مکمل کہانی :
بنگلور میں یہ سنسنی خیز واقعہ پیش آیا
یہ واقعہ کرناٹک کے بنگلور کا ہے۔ یہاں کے الیکٹرانک سٹی علاقے میں 27 دسمبر کو کار میں سوار ایک خاتون کا ہولناک طریقے سے قتل کر دیا گیا تھا۔ اس پر تیز دھار ہتھیار سے حملہ کیا گیا۔ اس واقعہ کی تحقیقات میں پتہ چلا کہ مرنے والی خاتون ارچنا تھی۔اس واقعے کا مرکزی عینی شاہد اور ارچنا کے پہلے شوہر سے پیدا ہونے والا بیٹا ہی ہے۔
اس کے علاوہ وہاں سے ملے سی سی ٹی وی فوٹیج سے پتہ چلتا ہے کہ ارچنا پر حملہ کرنے والا کوئی اور نہیں بلکہ اس کا شوہر نوین تھا۔ جسے سی سی ٹی وی فوٹیج میں کلہاڑی سے مارتے ہوئے دیکھا گیا۔ اس واقعے میں اس کے ساتھ 5 اور لوگ ملوث ہیں۔ واقعے کے وقت حملہ آوروں نے ارچنا کو اس کے بیٹے اور کار ڈرائیور کے ساتھ مارنے کی کوشش کی تھی۔
لیکن 16 سالہ بیٹا کسی طرح وہاں سے بچ نکلا تھا جبکہ ڈرائیور معمولی زخمی ہوا تھا۔اس واقعہ کی اطلاع کے بعد پولیس نے شدید زخمی خاتون کو اسپتال میں داخل کرایا۔ لیکن علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔ اس کے بعد بیٹے سے پوچھ گچھ کی بنیاد پر پولیس نے معاملے کی جانچ کی تو کئی چونکا دینے والے انکشافات ہوئے۔
شوہر نے کیا چونکا دینے والے انکشافات
اس پورے واقعہ میں پولیس نے مرکزی ملزم نوین کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی۔ پھر یہ بھی معلوم ہوا کہ اس ساری سازش میں خاتون ارچنا کی حقیقی بیٹی بھی شامل تھی۔ اس بیٹی کا نام یوکیتا ریڈی ہے۔
دراصل ارچنا کی جائیداد پر قبضہ کرنے کے لیے نوین نے پہلے اس کی بیٹی کو اپنے پیار کے جال میں پھنسایا اور اس کے ساتھ ناجائز تعلقات بنائے۔ پھر یوکیتا کی مدد سے جائیداد پر قبضہ کرنے کے لیے اس نے اپنی ماں اور بھائی کو قتل کرکے پوری جائیداد پر قبضہ کرنے کی سازش رچی۔
پولس کی جانچ میں پتہ چلا کہ ارچنا کو پہلی طلاق کے بعد 15 کروڑ روپے کا معاوضہ ملا تھا۔ اس معاوضے اور اپنے والد کی تقریباً 40 کروڑ کی جائیداد سے ارچنا نے رئیل اسٹیٹ کا کاروبار شروع کیا۔ایک شخص اس کاروبار میں مدد کرتا ہے۔ پھر ارچنا نے اس سے دوسری شادی کرلی۔ کئی سالوں تک سب کچھ ٹھیک چلتا ہے لیکن پھر پیسے کو لے کر جھگڑا شروع ہو جاتا ہے۔
اس کی کمپنی میں ہی نوی کام کر رہا تھا۔ دونوں کے درمیان جھگڑے کے دوران جب ارچنا پریشان ہو جاتی تھی تو نوین اس کی مدد کرتا تھا۔ اس طرح ارچنا اور نوین دونوں کو پیار ہو جاتا ہے۔اسی وقت ارچنا دوسرے شوہر سے طلاق لے لیتی ہے کیونکہ تنازعہ بڑھ جاتا ہے اور وہ اپنے دو بچوں کے ساتھ الگ ہو جاتی ہے۔ اس کے بعد اس نے نوین سے تیسری شادی کی۔ شروع میں ان کے درمیان سب کچھ ٹھیک ہوتا ہے ۔ ارچنا اور نوین دونوں بچوں کے ساتھ رہنے لگتے ہیں۔
تیسری شادی اور رشتوں میں الجھا قتل کا معمہ
لیکن شادی کے چند سال بعد ہی تیسرے شوہر یعنی نوین کی نظر بیوی کی جائیداد پر پڑ جاتی ہے۔ وہ اسے اپنے نام کرانا چاہتا ہے لیکن ارچنا ایسا کرنے سے انکار کرتی ہے۔ دریں اثنا نوین بار بار ارچنا کو اپنے والد کی 40 کروڑ کی جائیداد میں اپنا نام شامل کروانا چاہتا ہے۔ لیکن اس سے بھی ارچنا انکار کر دیتی ہے۔ اس طرح دونوں کے درمیان دراڑ پڑ جاتی ہے۔ اسی دوران بیٹی یوویکا ریڈی اور نوین دونوں ایک دوسرے کے قریب آ جاتے ہیں ۔ اسی وقت اپنے شوہر کے ساتھ جھگڑے کی وجہ سے ارچنا ایک جم ٹرینر سے بھی دوستی کر لیتی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ اسی دوران ارچنا کو یوویکا اور نوین کے رشتے کے بارے میں پتہ چلتا ہے تو وہ احتجاج کرتی ہیں۔ لیکن بیٹی ماں کی باتوں کو نظر انداز کر دیتی ہے۔اس سے ناراض ہو کر ارچنا نوین اور اس کی بیٹی کو گھر سے باہر نکال دیتی ہے۔یہی نہیں دونوں کو پیسے دینا بھی بند کر دیے جاتے ہیں۔اس کے علاوہ ارچنا نوین سے طلاق کی درخواست بھی دائر کر دیتی ہے۔
تبھی نوین اپنی سوتیلی بیٹی کے ساتھ لیو ان میں رہنے لگتا ہے۔لیکن کچھ عرصے بعد پیسوں کی پریشانی شروع ہو جاتی ہے۔
پھر ارچنا نے جائیداد میں اپنا اور یوویکا کا حصہ مانگنا شروع کر دیا ۔لیکن ارچنا نے فوراً انکار کر دیا اور فوراً طلاق لے کر ہمیشہ کے لیے علیحدگی کا فیصلہ بھی دے دیا ۔ یہ باتیں سن کر نوین نے قتل کی پوری سازش رچ ڈالی۔
بیٹی کے ساتھ مل کر ماں کا قتل
اس مکمل قتل کو انجام دینے کے لیے نوین نے ایک مکمل سازش رچی اور 27 دسمبر کو قتل کرنے کا دن منتخب کیا۔ کیونکہ اسی دن ارچنا اپنی ماں کے گھر ووٹ ڈالنے جارہی تھی۔ اسی لیے ارچنا اپنے 16 سالہ بیٹے اور ڈرائیور کے ساتھ کار میں اپنی ماں کے پاس جارہی تھی۔
اسی دوران راستے میں ارچنا کی گاڑی کو جگنی کی طرف جانے والی سڑک پر اوورٹیک کرتے ہوئے زبردستی روک لیا گیا۔اس کے بعد نوین سمیت 4 سے 5 لوگوں نے حملہ کر دیا۔بتایا جا رہا ہے کہ اس وقت نوین نے حملہ کیا تھا۔ اسی دوران بیٹا اور ڈرائیور پرمود کسی طرح بچ نکلے لیکن ارچنا اس واقعے میں زخمی ہونے کے بعد دم توڑ گئی۔اب پولس نے مرکزی ملزم نوین، یوویکا اور 3 دیگر کو گرفتار کر لیا ہے۔