دہلی ہائی کورٹ کی ٹویٹر کو دو ٹوک، کہا- اگلی سماعت میں واضح جواب لائیں، بصورت دیگر آپ پریشانی میں پڑجائیں گے
دہلی (قومی ترجمان /ایجنسیاں) واضح ہوکہ ٹویٹر کے خلاف پٹیشن کیس میں ٹویٹر نے دہلی ہائی کورٹ میں اعتراف کیا ہے کہ اس نے آئی ٹی کے نئے اصول کی مکمل تعمیل نہیں کی ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے ٹویٹر سے پوچھا کہ اگر 21 جون کو شکایت افسر نے استعفیٰ دے دیا ہے تو کسی اور افسر کی تقرری کیوں نہیں کی گئی ہے؟ ٹویٹر کو دوسرا آفیسر مقرر کرنا چاہئے تھا۔ دہلی ہائی کورٹ نے ٹویٹر پر طنزیہ الفاظ میں کہا کہ شکایت افسر کو مقرر کرنے میں کتنا وقت لگے گا؟ اگر ٹویٹر کو لگتا ہے کہ وہ جتنا وقت لینا چاہتا ہے لے سکتا ہے تو ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ عدالت نے ٹویٹر کے وکیل سے کہا- آپ ہمیں ٹویٹر سے یہ پوچھ کر بتائیں کہ آپ کو شکایت افسر کا تقرر کرنے میں کتنا وقت لگے گا۔دہلی ہائی کورٹ نے دو ٹوک الفاظ میں ٹویٹر سے کہا ہے کہ وہ اگلی سماعت پر واضح جواب لائیں بصورت دیگر آپ پریشانی میں پڑجائیں گے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 8 جولائی کو ہوگی۔ ٹویٹر کے وکیل نے کہا تھا کہ سان فرانسسکو میں وقت مختلف ہے ، اس کے لئے وقت دیا جانا چاہئے۔