خود کفیل نظام مکاتب کو رائج کیجئے۔مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی
- مفتی صاحب نے اپنے رفقاء کے ساتھ دالقضاء کی زمین کا معائنہ کیا اور اس عمارت کا جائزہ لیا جس میں مستقبل قریب میں دالقضاء کا افتتاح ہونا طے ہوا ہے
دینی و عصری ادارے کا قیام اور دارالقضاء کے افتتاح کے سلسلے میں جگت سنگھ کے علماء سے تبادلہ خیال
جگت سنگھ (اڈیشہ) ١٢/فروری (پریس ریلیز) بنیادی دینی تعلیم کے فروغ کی سب سے بہترین شکل یہ ہے کہ خود کفیل نظام مکاتب کو رواج دیا جائے کیونکہ بنیادی دینی تعلیم کا حصول تمام مسلمانوں پر فرض ہے ، اور کسی ادارے کے وسائل اس قدر نہیں ہیں کہ وہ ضرورت کے مطابق اپنے صرفہ سے ہر جگہ مکتب قائم کرسکے،اس لیے جس طرح مسلمان اپنی تمام ضرورتیں عام طور سے دوسروں کے مدد کے بغیر پوری کرتے ہیں اسی طرح بنیادی دینی تعلیم پر بھی اپنے خون پسینہ کی کمائی صرف کرنی چاہیے،اس کا تجربہ امارت شرعیہ نے بہار میں کیا ہے اور امیر شریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی دامت برکاتہم کے حکم پر محنت کی گئی تو ساٹھ خود کفیل مکاتب دو ماہ کے قلیل عرصہ میں قائم ہو گئے، ضرورت مشورہ اور ترغیب دلانے کی ہے
یہ بھی پڑھیں
ان خیالات کا اظہار اڈیشہ کے پانچ روزہ دورہ کے دوسرے دن جگت سنگھ پور کے مدرسہ ریاض العلوم میں علماء کے درمیان تبادلہ خیال کرتے ہوئے امارت شرعیہ کے نائب ناظم مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی ناظم وفاق المدارس الاسلامیہ اور نائب صدر اردو کارواں نے کیا، وہ یہاں ایک سہہ نفری وفد کے ساتھ جس میں مولانا صبغت اللہ قاسمی معاون قاضی دالقضاء امارت شرعیہ کٹک اور راشد نجمی پرنسپل قاضی نور الحسن میموریل اسکول شامل تھے، آج یہاں پہونچے مفتی صاحب نے اپنے رفقاء کے ساتھ دالقضاء کی زمین کا معائنہ کیا اور اس عمارت کا جائزہ لیا جس میں مستقبل قریب میں دالقضاء کا افتتاح ہونا طے ہوا ہے
مفتی صاحب نے ان موضوعات پر قاری شریف صاحب،مولانا غلام صمدانی اور مولانا سرفراز بانی و مہتمم جامعہ عبد اللہ ابن مسعود سے تبادلہ خیال کیا، مفتی صاحب نے ان علماء کو یقین دلایا کہ آپ حضرات کے مشورے کی روشنی میں کام کو ان شاءاللہ آگے بڑھایا جائے گا
یہ بھی پڑھیں
بہار میں راشن کارڈ کے لیے آن لائن درخواست شروع، جلدی کریں رجسٹریشن، یہاں جانیں درخواست دینے کا طریقہ
مفتی صاحب نے جامع مسجد کیسیر پور کٹک میں جمعہ سے قبل اپنے خطاب میں حضرت امیر شریعت کی سمع و طاعت، اتحاد و اتفاق،ایک امت اور ایک جماعت بن کر زندگی گزارنے،بنیادی دینی و عصری تعلیمی اداروں کے قیام اور گناہوں کے کام سے خود کو بچنے ا ور دوسروں کو بچانے کی ضرورت پر زور دیا، انہوں نے لوگوں کو جماعت کا سبق بتایا اور امارت پبلک اسکول پنشن لین بخشی بازار کٹک کے قیام میں ہر قسم کے تعاون کی مسلمانوں سے اپیل کی ،اس موقع سے مفتی صاحب نے فرمایا کہ حجاب کے سلسلے میں جس طرح سے سیاست ہورہی ہے وہ انتہائی افسوس ناک ہے انہوں نے فرمایا کہ سکھ طلبہ پگڑ یا ہندو طلبہ جینیووغیرہ کے ساتھ کلاس میں داخل ہوسکتے ہیں تو مسلم لڑکیوں پر حجاب کے بغیر اسکول آنے کی پابندی کیوں لگائی جارہی ہے
مفتی صاحب نے اس موقع پر مولانا منظور احمد کو بھی یاد کیا جو امارت شرعیہ کٹک کے نگراں تھے،اور ان کی قبر پر فاتحہ خوانی کے لئے تشریف لے گئے،یہ اطلاع دفتر امارت شرعیہ کٹک سے مولانا صبغت اللہ قاسمی نے دی ہے۔
ان خبروں کو بھی پڑھیں