POSTS

جمیعت علماء دلسنگھ سرائے کے صدر مولانا فیروز مظاہری و سکریٹری مولانا محمد صدام ہوئے منتخب

سمستی پور (محمد مصطفیٰ)جمعیت علمائے ہند اپنے ماضی اور حال کی روشنی میں ایک باہمت اور دور اندیش جماعت ہے۔ ملتِ اسلامیہ کے اجتماعی نظام کو بہترین انداز میں جاری رکھنے کی خدمات جمعیت علمائے ہند نے بہترین انداز میں جاری رکھی ہیں۔یہ باتیں جمیعت علماء ہند سمستی پور کے ضلع صدر ڈاکٹر قاری محمد شاہد مہتمم مدرسہ تجوید القرآن اکبر پور ملکی نے مدرسہ اسلامیہ دعوت الحق چکبہاء الدین میں منعقد جمعیت علماء ہند دلسنگھ سرائے بلاک کمیٹی کی تشکیل کے دوران کہیں انہوں نے کہا کہ ملتِ اسلامیہ کے اندرونی و بیرونی تقاضوں اور مسائل پر جمعیت علمائے ہند پورے ملک کے ہر صوبے میں ہر محاذ پر اپنے قیام سے لے کر آج تک مسلسل سرگرم ہے،قاری شاہد نے کہا کہ جمعیت علماء نے محض انگریز سامراج کے خلاف قید خانوں کو آباد نہیں کِیا، بلکہ اسی دوران انگریز سے آزادی کے بعد کے ہندوستان کے لیے علومِ دینیہ و سیاسیہ کی غیر معمولی فہم کے ساتھ ایک مشترک نظام کا خاکہ بھی مرتب کِیا۔ جب اس مشترک نظام کے تصور سے ناواقف بعض لوگوں نے ایک تقسیمی شوشہ چھوڑا تو جمعیت علماء نے علی وجہ البصیرت پوری قوت کے ساتھ اُس کی مخالفت کی، اور آگاہ کِیا کہ یہ تقسیم مسلمانوں کی اجتماعیت کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے اور انسانیت کی تقسیم کے سوا کوئی کام کر ہی نہیں سکتی، مگر آخرکار انگریز سامراج ملک سے جاتے جاتے ملک تقسیم کر گیا،مفتی نظام الدین قاسمی ناظم تعلیمات مدرسہ اسلامیہ دعوت الحق چکبہاء الدین نے کہا کہ ملک کی تقسیم کے بعد جمعیت علمائے ہند نے اس ملک پر مسلمانوں کا حق قائم کرنے، اور مسلمانوں کو اُن کے دینی و دنیاوی تقاضوں و مسائل میں خدمات و رہنمائی پیش کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی،موقع پر موقع پر قاری فہیم،مولانا فیروز مظاہری،حافظ اشرف،حافظ فیروز،مولانا منور اشاعتی،ڈاکٹر خورشید عالم،محمد منصور،محمد آصف،سابق مکھیا ادیب کوکب فریدی،مولانا صدام،مولانا جہانگیر قاسمی،حافظ رئیس امام و خطیب مئو بازار ودیاپتی نگر،خطیب کوکب فریدی،مولانا جاوید ندوی حافظ منصور،محمد اسماعیل،محمد طارق ،وغیرہ موجود تھے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button