اہم خبریںٹیکنالوجیدہلی

کورونا کے درمیان ملک میں سائبر کرائم میں اضافہ، MHA پینل نے پارلیمنٹ میں دی جانکاری

نئی دہلی، 17 فروری (قومی ترجمان) ڈیجیٹل انڈیا کے پھیلاؤ کے ساتھ ہی ملک میں سائبر کرائم کا گراف بھی تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (NCRB) کے مطابق 2020 میں سائبر کرائم میں 11 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یہ جانکاری مرکزی وزارت داخلہ سے متعلق کمیٹی کی رپورٹ میں سامنے آئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ این سی آر بی کے مطابق ملک کی تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سمیت سال 2017 میں کل 21,796 رجسٹرڈ ہوئے تھے، جو 2018 میں بڑھ کر 27,248 ہو گئے۔ 2019 میں سائبر کرائم کے کل 44735 کیسز رجسٹر کیے گئے جو 2020 میں بڑھ کر 50035 ہو گئے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ ڈیجیٹل انڈیا کے پھیلاؤ کے ساتھ ملک میں سائبر کرائم بھی تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

سائبر فراڈ کے زیادہ تر واقعات ہو رہے ہیں۔

سائبر کرائم کے سب سے زیادہ واقعات فراڈ سے متعلق ہیں۔ 2020 میں رجسٹرڈ 50,035 میں سے 30,142 کیسز یعنی 60.2 فیصد دھوکہ دہی سے متعلق تھے۔ اس کے ساتھ ہی، جسمانی زیادتی سے متعلق 3,293 مقدمات درج کیے گئے، جو کل مقدمات کا 6.6 فیصد ہے۔ اس کے علاوہ بھتہ خوری کے کل 2440 مقدمات درج کیے گئے جو کہ کل جرائم کا 4.9 فیصد ہے۔ محکمہ داخلہ کی کمیٹی نے ملک میں بڑھتے ہوئے سائبر کرائم پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ غور طلب ہے کہ سائبر کرائمین جرم کو انجام دینے کے لیے مسلسل نت نئے حربے اپنا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

جاب الرٹ: بہار میں 4050 کمیونٹی ہیلتھ آفیسر کی ہوگی بحالی، B.Sc نرسنگ اور GNM کی ہوگی تقرری

کمیٹی کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے کہ ملک میں سائبر کرائم میں تیزی سے اضافہ ہونے کے باوجود پنجاب، آسام، راجستھان اور گوا جیسی ریاستوں میں ایک بھی سائبر سیل تشکیل نہیں دیا گیا ہے۔

پولیس میں اصلاحات کی ہے ضرورت۔

کمیٹی نے مرکزی وزارت داخلہ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ہر ضلع میں کم از کم ایک سائبر سیل قائم کرنے کا حکم دے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ ریاستیں سائبر کرائم کے لیے بدنام زمانہ جگہوں کی نشاندہی کر کے جرائم کے ہونے سے پہلے فعال اقدامات کریں تاکہ سائبر کرائمز کو روکا جا سکے۔

اس کے علاوہ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں یہ تجویز بھی دی ہے کہ اب تک جو بھی سائبر سیل بنائے گئے ہیں، انہیں جدید بنانے اور روایتی پولیس کو ڈارک ویب مانیٹرنگ سیل کے ساتھ سوشل میڈیا مانیٹرنگ سیل سے تبدیل کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس میں تکنیکی طور پر ماہر افراد کو بھرتی کرنے کی ضرورت ہے۔

کانگریس لیڈر آنند شرما کی سربراہی میں محکمہ داخلہ کی اسٹینڈنگ کمیٹی نے پولیس ٹریننگ کا انعقاد کیا۔ یہ باتیں انہوں نے پولیس ریفارمز اور پولیس ماڈرنائزیشن پر اپنی رپورٹ میں کہی ہیں۔ یہ رپورٹ جمعرات کو پارلیمنٹ کی میز پر رکھی گئی ہے ۔

سورس : نیوز نیشن

ان خبروں کو بھی پڑھیں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button