اہم خبریں

بیوی دن بھر موبائل پر بات کرتی رہتی ہے ، پوچھا تو بتایا اس کے 6 بوائے فرینڈ ہیں، وقت تو لگے گا

ودیشا۔ شہر کے فیملی کونسلنگ سینٹر میں میاں بیوی کے جھگڑے کا ایک دلچسپ معاملہ سامنے آیا ہے۔ دن بھر موبائل پر بات کرنے سے پریشان شوہر نے بیوی سے پوچھا کہ تم اتنی دیر کہاں بات کرتی ہو تو بیوی نے دو ٹوک کہہ دیا کہ اس کے 6 بوائے فرینڈ ہیں۔ایک ایک کرکے سب سے بات کرتی ہے اس لیے وقت لگتا ہے۔ اگر آپ کو کوئی مسئلہ ہے تو آپ مجھے چھوڑ سکتے ہیں۔ پریشان شوہر نے کونسلنگ سینٹر میں درخواست دے کر بیوی کو سمجھانے کی درخواست کی ہے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق شہر کے ایک نوجوان کی شادی 6 ماہ قبل تحصیل کے ایک گاؤں کی لڑکی سے ہوئی تھی۔ شوہر کا الزام ہے کہ جب سے بیوی آئی ہے سارا وقت موبائل میں مصروف رہتی ہے۔ رات 2 بجے تک واٹس ایپ پر چیٹنگ کرتی ہے ۔صبح 10 بجے اٹھتی ہے۔اس کے بعد دن بھر موبائل مصروف رہتا ہے۔یہی نہیں وہ گھر میں جینز، پینٹ اور شرٹ پہنتی ہے۔ اس کی حرکات سے پریشان ہو کر جب اس نے ایک دن اس سے پوچھا کہ تمہارا موبائل دن بھر کیوں مصروف رہتا ہے تو اس نے بتایا کہ اس کے 6 بوائے فرینڈ ہیں۔ وہ ایک ایک کرکے سب سے بات کرتی ہے۔ اس لیے زیادہ وقت لگتا ہے۔ بیوی کی بات سن کر اس کے پیروں تلے سے زمین نکل گئی لیکن وہ کچھ نہ بولا اور خاموشی سے کام پر چلا گیا۔

شوہر حسب معمول کام پر چلا گیا لیکن شام کو گھر آیا تو بیوی میکی جا چکی تھی۔ بیڈ روم سے چار صفحات پر مشتمل ایک خط ملا جس میں بیوی نے ان تمام عاشقوں کے نام لکھے تھے جن سے وہ رات دن باتیں کرتی ہے۔یہی نہیں بلکہ انہوں نے یہ کہانی بھی لکھی ہے کہ وہ ان عاشقوں سے کب اور کہاں ملی ہے ۔

خط پڑھنے کے بعد جب شوہر نے اس سے موبائل پر رابطہ کیا تو وہ بولی خط پڑھنے کے بعد مجھے لگتا ہے کہ اب تم مجھے چھوڑ دو گے لیکن نوجوان نے اسے اپنے پاس رکھنے کی خواہش ظاہر کی تو بیوی نے الگ کرائے کا مکان جس میں سبھی سہولیات ہوں، اور 2 لاکھ روپے اس کے بینک اکاؤنٹ میں جمع کرنے کو کہا۔

کونسلر مدن کشور شرما اور پوجا ترپالیا نے بتایا کہ دونوں کی چار بار کونسلنگ کی گئی اور انہیں سمجھایا گیا۔شوہر نے بیوی کے الگ رہنے پر رضامندی ظاہر کی جس کے بعد بیوی نے بھی رضامندی ظاہر کر دی ۔فی الحال دونوں ایک ساتھ رہنے پر راضی ہو گئے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button