بیرسٹراسد الدین اویسی پر حملہ افسوسناک: انجینئر افسر حیدری
یہ حملہ ایک رکن پارلیمنٹ کے قافلے پر نہیں بلکہ ہندوستان کی جمہوریت’ انسانیت کے ساتھ ساتھ قومی یکجہتی پر حملہ ہے
سمستی پور (محمد مصطفیٰ)ایم آئی ایم سمستی پور کے ضلع ترجمان انجینئر افسر حیدری نے اسد الدین اویسی کے قافلہ پر ہوئی فائرنگ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اترپردیش کے غازی آباد میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمان اسد الدین اویسی کے قافلے پر ہوئے حملے کی ایم آئی ایم سمستی پور کے تمام کارکنان نے شدید مذمت کی،انجینئر افسر حیدری نے کہا کہ اس طرح کے بزدلانہ حملے سے مجلس کے حوصلے کبھی ماند نہیں پڑیں گے۔ ان کی گاڑی پر تین سے چار راؤنڈ فائرنگ کی گئی۔ فائرنگ کرنے والوں میں تین سے چار لوگ شامل بتائے جا رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ ‘اس طرح کے شرپسند عناصر پر پولیس فوری کارروائی کرے اور الیکشن کمیشن نوٹس کرے کہ الیکشن کے وقت ایک پارٹی کے سربراہ پر حملے کی اصل وجہ کیا ہے،انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس حملے کو اعلیٰ سطحی جانچ کروا کر یہ واضح کیا جائے کہ آخر اسکے پیچھے کس کا ہاتھ ہے،اور ان لوگوں کو یہ کیسے معلوم چلا کہ میرٹھ سے پروگرام کے بعد بیرسٹر اسد الدین اویسی بائے روڈ چھجارسی ٹول ٹیکس کے ذریعہ سفر کرنے والے ہیں،ضرور اسکے پیچھے کسی بڑے شاطر کا ہاتھ ہے،انہوں نے اس حملے کو جمہوریت پر حملے سے تعبیر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ ایک رکن پارلیمنٹ کے قافلے پر نہیں بلکہ ہندوستان کی جمہوریت’ انسانیت کے ساتھ ساتھ قومی یکجہتی پر حملہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیرسٹر اسد الدین اویسی صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے قافلے پر حملہ کرتے ہوئے مجلس کے کارکنوں کو ڈرانے کی کوشش کی گئی ہے مجلس کسی سے ڈرنے والی جماعت نہیں ہے،انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس واقعہ کی اعلی سطح پر تحقیقات کرواے اور حملہ وار غنڈہ عناصر کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرے۔واضح ہو کہ اترپردیش میں اسمبلی انتخابات کی تشہری مہم چل رہی ہے جس میں ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی میرٹھ میں ایک پروگرام میں شرکت کے بعد چھجارسی ٹول ٹیکس سے جا رہے تھے کہ ٹول ٹیکس پر شرپسند عناصر نے اسد الدین اویسی کے قافلہ پر حملہ کردیا جس میں گاڑی پر کئی فائرنگ کے نشانات ملے ہیں