بہار کے 2459 مدرسوں پر شکنجہ سخت، سی رکنی کمیٹی کے ذریعے سخت جانچ پڑتال
پٹنہ، 12 فروری( قومی ترجمان) پٹنہ ہائی کورٹ کے ذریعہ 24 جنوری 2023 کو ریاست کے 2459 نئے منظور شدہ مدرسوں کی جانچ کا حکم دیے جانے کے بعد محکمہ تعلیم حکومت بہار نے اس حکم پر عمل درآمد تیز کر دیا ہے اور اسی کے ساتھ ان مدارس پر شکنجہ سخت ہو گیا ہے۔ 2459 میں سے 609 مدارس کے اساتذہ کی تنخواہ پر بھی عدالت عالیہ نے روک لگانے کا حکم دیا جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے محکمہ تعلیم نے تنخواہ ادا ئیگی فوری اثر سے روک دی گئی ہے۔
علاوہ ازیں اس سلسلے میں حکم نامہ ریاست کے 27 متعلقہ اضلاع کے اعلیٰ حکام کو جاری کر دیا۔ ضلع سطح پر سہ رکنی جانچ کمیٹی ضلع ایجو کیشن افسر کی قیادت میں تشکیل دی گئی اور دو ہفتے کے اندر جانچ رپورٹ طلب کی گئی ہے۔
۔20406/201.CWJC No محمد علاء الدین بسل بنام حکومت بہار اور دیگر کے معاملے میں پٹنہ ہائی کورٹ نے 24 جنوری کو جو حکم نامہ جاری کیا تھا اس کے مطابق اس معاملے کی انگلی سماعت 14 فروری 2023 کو مقرر کی گئی ہے جس کا پورے بہار کے مدارس کے ذمہ داران، اساتذہ اور اس سے منسلک لاکھوں لوگوں کو شدت سے انتظار ہے۔
اس سلسلے میں محکمہ تعلیم کے ایڈیشنل چیف سکریٹری دیپک کمار سنگھ نے متعلقہ سبھی ضلع ایجو کیشن افسر کو ایک ہدایت نامہ جاری کر کے کہا ہے کہ محکمہ جاتی ہدایت کے مطابق ریاست کے غیر سرکاری منظور شدہ 1+2459 زمرے کے مدرسوں کے تحت حکومت سے امداد یافتہ 814 (205+609) مدارس کی مقام پر جانچ ضلع سطح پر تشکیل سہ رکنی کمیٹی کے ذریعہ کرائی جارہی ہے۔
ہائی کورٹ کے ذریعہ جاری حکم پر عمل کرتے ہوئے محکمہ تعلیم کے ایڈیشنل چیف سکریٹری نے ہدایت دی ہے کہ ریاست کے 1+2459 زمرے کے تحت امداد یافتہ 814 مدرسوں کے علاوہ بقیہ 1646 مدرسوں کی مقررہ ضابطہ کے مطابق جلد از جلد مقام پر جانچ کرتے ہوئے متعلقہ مدرسوں کا نام دستاویز کے ساتھ مقررہ فارم میں مقامی جانچ رپورٹ ہارڈ کاپی اور سافٹ کاپی دونوں میں سیدھے بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجو کیشن بورڈ ، پٹنہ کو دستیاب کرائی جائے تا کہ حاصل شدہ رپورٹ پر بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ پٹنہ کے ذریعہ بھی مقررہ ضابطے کے مطابق اگلی کارروائی کی جاسکے۔