جلد ہی بہار کے چار شہروں کو بنگلور کی طرح آئی ٹی ہب کے طور پر وسعت دی جائے گی ۔ ایک طرف جہاں حکومت ریاست میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے مقصد سے آئی ٹی پالیسی بنا رہی ہے وہیں دوسری طرف وہ آئی ٹی کے شعبے میں کام کرنے والی کمپنیوں کو بھی سرمایہ کاری کی دعوت دے رہی ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ اب تک 819 کروڑ روپے سے زیادہ کی تجاویز موصول ہو چکی ہیں۔ اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے بھاگلپور، دربھنگہ، بکسر اور پورنیہ میں آئی ٹی ہب قائم کرنے کی تجویز کو جلد ہی منظوری دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں
حکومت بہار کے محنتی وسائل اور انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کے وزیر جیویش کمار نے کہا کہ سرمایہ کاری کی تجاویز کا محکمانہ سطح پر مطالعہ کیا جا رہا ہے۔ پہلے مرحلے میں چار آئی ٹی ہب قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تاہم حکومت کے اس فیصلے سے بہار کے نوجوانوں کو مقامی سطح پر بہتر روزگار ملے گا۔ محکمہ کو حال ہی میں جو تجاویز آئی ہیں، ان میں ایک درجن سے زائد کمپنیوں نے آئی ٹی ہب میں سرمایہ کاری کرنے میں اپنی دلچسپی ظاہر کی ہے۔
مجوزہ آئی ٹی ہب، خاص طور پر بھاگلپور، دربھنگہ، بکسر اور پورنیہ اضلاع میں مکمل آئی ٹی لوڈ پر 2.4 میگاواٹ بجلی استعمال کرنے کی امید ہے۔
آئی ٹی سیکٹر کی ایک تنظیم ویو ناؤ نے 817 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجویز پیش کی ہے۔ ڈیٹا سینٹر کے قیام کی تجویز پر جلد فیصلہ کیا جائے گا۔ اور اس سلسلے میں ایک پریزنٹیشن تیار کیا جا رہا ہے، جو وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو پیش کیا جائے گا۔ پٹنہ میں مجوزہ ماسٹر آئی ٹی ہب کی نوعیت کو بھی پریزنٹیشن میں شامل کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھ سکتے
- سکشمتا – 2 کا رزلٹ ڈاؤن لوڈ کریں
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
- سکشمتا 2.0 میں پوچھے گئے سوالات
قومی ترجمان کا ٹیلیگرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں کلک کریں!