بہار :8 جنوری (قومی ترجمان) آنے والے چند سالوں میں ریاست بہار کے بہت سے شہریوں میں سڑکیں، ریل راستے اور آبی گزرگاہیں ایک دوسرے سے جڑے ہوئے نظر آئیں گے۔ آبی راستے سے آنے والا سامان براہ راست ریل کے ذریعے ملک کے مختلف حصوں میں بھیجا جا سکے گا ۔
مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتی ایجنسیاں مشترکہ طور پر اس کے امکان کو تلاش کر رہی ہیں۔ ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ پی ایم "گتی شکتی یوجنا” کے تحت ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی کا مرکز بنانے کی تجویز مانگی گئی ہے۔ ریاست بہار میں پٹنہ، حاجی پور، بھاگلپور، کٹیہار اور بکسر میں ملٹی موڈل کنیکٹیوٹی ہب تیار کرنا ممکن ہے۔اور ان مقامات پر امکانات تلاش کیے جا رہے ہیں۔
ان مقامات پر آبی گزرگاہوں، سڑکوں اور ریلوے کو آسانی سے ایک ہی جگہ سے جوڑا جا سکتا ہے۔ اپنے اردگرد لاجسٹک ہب کی ترقی مقامی سطح پر صنعت کاری کی ترقی کا باعث بھی بن سکتی ہے۔اس مقصد کے لیے بڑے شہروں کے علاوہ ایسی چھوٹی جگہوں کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔
پردھان منتری گتی شکتی یوجنا کے تحت مجوزہ ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی ہب کو لاگو کرنے کے لیے، بہار حکومت آنے والی لاجسٹک پالیسی میں بہت سی دفعات کرنے جا رہی ہے۔ اس پالیسی کا مسودہ انڈسٹریز ڈیپارٹمنٹ نے تیار کر لیا ہے۔ جلد ہی اسے ریاستی وزراء کی کونسل کی منظوری کے لیے پیش کیا جانا ہے۔
ایسٹرن فریٹ کوریڈور سمیت کئی پروجیکٹوں کو ریلوے کے ذریعے ریاست کے بنیادی ڈھانچے سے جوڑا جانا ہے۔ تاکہ معیشت کو تیز کرنے والے تمام عوامل ایک دوسرے سے جڑے رہیں۔ 7 جنوری کو ملک کی 6 ریاستیں دارالحکومت پٹنہ میں ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی ہب تیار کرنے کے لیے اپنے منصوبوں کا اشتراک کریں گی۔
ان میں بہار، جھارکھنڈ، اتر پردیش، مغربی بنگال، اڈیشہ اور چھتیس گڑھ شامل ہیں اور مرکزی حکومت کی مختلف وزارتوں کے نمائندے شرکت کریں گے۔ اس کا اہتمام بہار حکومت کے انڈسٹریز ڈیپارٹمنٹ اور ایسٹ سنٹرل ریلوے کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔