بہار میں پرشانت کشور سے نتیش کمار کی ملاقات کے بعد قیاس آرائیوں کا بازارگرم
پٹنہ : بہار میں منگل کی رات وزیر اعلی نتیش کمار اور پرشانت کشور کی ملاقات نے سیاسی حلقوں میں قیاس آرائیوں کا بازار گرم کر دیا ہے ۔ میڈیا سے دور رہتے ہوئے کی گئی اس ملاقات کے منظر عام پر آجانے کے بعد حالانکہ وزیراعلی نتیش کمار نے بھی اس کی تصدیق کر دی ہے مگر انہوں نے یہیں نہیں بتایا کہ موضوع گفتگو کیا تھا ۔ سیاسی ماہرین ملاقات کو اپوزیشن پارٹیوں کو لوک سبھا انتخابات کیلئے متحد کرنے کی کوششوں سے جوڑ کر دیکھ رہے ہیں ۔
پرشانت کشور وزیراعلی سے ملاقات کیلئے ان کی سرکاری رہائش گاہ پہنچے تھے ۔ دونوں لیڈروں نے تقر یادو گھنٹے تک بند کمرے میں بات چیت کی ۔اس دوران جے ڈی یو کے پرانے لیڈر پون در مابھی موجود تھے جنہوں نے ملاقات میں ثالث کا رول بھی ادا کیا ۔
اس سلسلے میں بدھ کو میڈیا کے سوالوں پر وزیراعلی نتیش کمار نے کہا کہ ” پرشانت کشور مجھ سے ملنا چاہ رہے تھے اس لئے آئے تھے۔ان سے کوئی خاص بات نہیں ہوئی ‘ ‘ نتیش کمار نے نامہ نگاروں کے اس سوال پر کہا کہ وہ کیوں ملاقات کرنے آئے تھے یہ پرشانت سے ہی جا کر پوچھ لیجئے ۔
“ نتیش نے مزید بتایا کہ پون ور مانے ایک بارفون کیا تھا کہ وہ مجھ سے ملنا چاہتے تھے ۔ بعد میں پون ورما ہی پرشانت کشور کو لے کر میرے گھر آئے ۔ اس سوال پر کہ کیا پرشانت کشور ایک بار پھران کے ساتھ آسکتے ہیں ، نتیش کمار نے کہا کہ انہیں سے بات کر لیجئے کہ وہ کیا چاہتے ہیں ۔ میں نے اپنی جانب سے کوئی بات ان کے سامنے نہیں رکھی ہے ۔ وہ ملنا چاہتے تھے اس لئے ملاقات ہوئی ۔
ملاقات پر کی جارہی قیاس آرائیوں کے بیچ کچھ سیاسی مبصرین نتیش اور پرشانت کو ایک دوسرے کی ضرورت بتارہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ پرشانت کی جن سوراج مہم کی ناکامی نے نتیش سے ملنے پر مجبور کردیا ورنہ ۲ دن قبل تک تو وہ وزیر اعلی پر کھلے عام حملہ آور تھے ۔
وہیں نتیش کو بھی ایک ایسے شخص کی ضرورت ہے جو بی جے پی کے چانکیہ امیت شاہ کو مات دینے میں مددگار ثابت ہو ۔ پرشانت کے دیگر کئی اپوزیشن لیڈروں سے اچھے روابط بھی نتیش کی مودی ہٹاؤ مہم میں کام آسکتے ہیں ۔ اس پس منظر میں اس ملاقات کو اپوزیشن کو متحد کرنے کی مہم کا حصہ بنا کر بھی دیکھا جارہا ہے ۔