بہار میں مکھیا کے شوہر کا پاور ختم، بہار پنچایتی راج محکمہ نے خواتین نمائندوں کے حوالے سے نیا حکم نامہ جاری کر دیا ہے
بہار : اسٹیٹ بیورو – بہار حکومت کی جانب سے تین سطحی پنچایت یونٹ اور گرام عدالتوں کی منتخب خواتین عوامی نمائندوں کے حوالے سے ایک نیا حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔ اب تمام عوامی نمائندے اپنی جگہ پر منعقد ہونے والی پنچایت میٹنگوں میں شرکت کے لیے شوہر یا کسی دوسرے شخص کو نامزد نہیں کر سکیں گے۔ پنچایتی راج کے وزیر سمراٹ چودھری نے اس نئی گائیڈ لائن کے بارے میں جانکاری دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وقتاً فوقتاً یہ اطلاع ملتی ہے کہ خواتین خود تین سطحی پنچایتی راج اداروں کی میٹنگوں میں شرکت نہیں کرتیں اور اپنے عوامی نمائندوں یا رشتہ داروں کے ذریعے اپنی حاضری درج کراتی ہیں۔ ایسی غفلت اب قبول نہیں کی جائے گی۔ اتنا ہی نہیں وزیر نے کہا ہے کہ ایسی لاپرواہی اب قطعاً برداشت نہیں کی جائے گی ۔
پنچایتی راج کے وزیر نے کہا کہ کسی بھی صورتحال میں خواتین عوامی نمائندوں کی ہر قسم کی میٹنگوں میں حاضری کا اندراج یقینی بنایا جائے گا اور اس کے لیے تمام عہدیداروں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ ان پر عمل کریں۔
درحقیقت حکومت نے حال ہی میں تمام ضلعی عہدیداروں، ضلع پنچایتی راج افسران اور بلاک کے پنچایتی راج عہدیداروں کو 15 جنوری تک نو تشکیل شدہ وارڈ نفاذ اور انتظامی کمیٹی کی میٹنگ بلانے کی ہدایات جاری کی تھیں۔ جس پر 2 روز قبل کورونا کے بڑھتے ہوئے انفیکشن کے پیش نظر پابندی لگا دی گئی تھی۔ سمراٹ چودھری نے 21 جنوری کے بعد اجلاس بلانے کی ہدایت دی ہے ۔
حکومت کے اس حکم کے بعد 8067 گرام پنچایتوں کے علاوہ 534 پنچایت سمیتی اور 38 ضلع پریشد کے، 2 لاکھ 47000 سے زیادہ منتخب نمائندوں کو شدید جھٹکا لگا ہے۔ اس کے ساتھ ہی محکمہ پنچایتی راج نے ریاست میں 1 لاکھ 9000 سے زیادہ وارڈ عمل آوری اور انتظامی کمیٹیوں کی تشکیل کے لیے مقررہ وقت کی حد کو 15 جنوری تک بڑھا دیا ہے۔
اس کے ذریعے وارڈ امپلی منٹیشن اینڈ مینجمنٹ کمیٹی کو اپنے علاقے کے منصوبوں کا انتخاب کرنا ہے۔ نلکے کے پانی کی اسکیم کو ہر گھر تک پہنچانے کے لیے وارڈ امپلی منٹیشن اینڈ مینجمنٹ کمیٹی کو طے کیا گیا ہے۔ نئے عوامی نمائندوں کو ان خاندانوں کا سروے کرکے پینے کے پانی کی فراہمی کی ذمہ داری کو یقینی بنانا ہوگا جو ابھی تک اس اسکیم سے محروم ہیں۔
اس کے علاوہ سٹریٹ پلان پر عملدرآمد کر کے انتظامی کمیٹی کو دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ ستمبر سے اب تک پنچایتی عام انتخابات کی وجہ سے پنچایتوں کے معمول کے کام، منصوبہ بندی سے لے کر وارڈ سبھا کی میٹنگ، گرام پنچایت کی عام میٹنگ اور نئی اسکیموں کی رفتار کافی دھیمی پڑ گئی تھی۔ اب امید کی جا رہی ہے کہ حکومت کی طرف سے جاری ہدایات کے بعد ان تمام کاموں میں تیزی آئے گی۔