حکومت بہار ریاست کے گائے پالنے والوں کو نئے سال پر بڑا تحفہ دینے جا رہی ہے۔ ریاستی حکومت کے محکمہ مویشی و ماہی پروری وسائل نے ایک بڑا فیصلہ لیا ہے۔اس فیصلے کے تحت دارالحکومت پٹنہ کے نوبت پور میں 4 ایکڑ اراضی پر ایک بڑی ڈیری اسکیم شروع کی جائے گی اور یہاں مررہ نسل کی 500 بھینسیں ایک ساتھ رکھی جائیں گی۔ نوبت پور میں قائم کی جانے والی یہ ڈیری اسکیم ایک پائلٹ پروجیکٹ کی طرح ہوگی۔اگر یہ اسکیم کامیاب ہوتی ہے تو تمام اضلاع میں اس کے طرز پر بھینسوں اور گایوں کی ڈیری قائم کی جائے گی۔ یہ ڈیری مہاراشٹر کے ناسک ڈیری ماڈل کی طرز پر قائم کی جا رہی ہے۔
اگرچہ عام طور پر مررہ نسل کی ایک بھینس کی قیمت تقریباً ایک لاکھ روپے ہے۔ اس سکیم کے تحت کاشتکاروں کو مررہ نسل کی بھینسیں 40 فیصد سبسڈی پر 60 ہزار روپے میں دستیاب کرائی جائیں گی۔ مررہ نسل کی بھینس روزانہ اوسطاً 12-13 لیٹر دودھ دیتی ہے جبکہ بہار میں اس وقت بھینس کے دودھ کی اوسط پیداوار 4 سے 4.5 لیٹر ہے۔ اگر دیکھا جائے تو بہار میں مررہ نسل کی بھینسیں 5 فیصد سے بھی کم ہیں۔ مرہ نسل کی زیادہ پیداوار والی بھینسیں کسانوں کو کم قیمت پر دستیاب ہونے سے نہ صرف بہار میں دودھ کی پیداوار میں اضافہ ہوگا بلکہ کسانوں کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا۔
تاہم نوبت پور میں اس ڈیری اسکیم کی کامیابی کے بعد ریاست بہار کے تمام اضلاع میں اسی طرز پر ڈیری قائم کرنے کا منصوبہ ہے۔ پٹنہ، مظفر پور، گیا، مدھے پورہ، سپول، بھاگلپور سمیت ریاست کے تمام اضلاع میں مررہ نسل کی بھینس کی سفارش کی گئی ہے۔
ڈیری ڈائرکٹر سنجے کمار نے بتایا کہ تمام اضلاع میں قائم کی جانے والی ڈیری میں مررہ نسل سے بھی پیسہ کمایا جا سکے گا۔ ڈیری میں کھلی جگہ کے ساتھ ایک شیڈ بھی ہوگا جہاں بھینسوں کے بیٹھنے کے لیے سازگار ماحول ہوگا۔ گوبر، پیشاب اور دودھ نکالنے کے لیے مشینیں استعمال کی جائیں گی۔ جو مویشی پالنے والے بھینس کی مررہ نسل کی تربیت لینا چاہتے ہیں انہیں تربیت بھی دی جائے گی۔