الجزیرہ کی صحافی شیر میں ابوعاقلہ کے قتل کا معاملہ عالمی فوجداری عدالت پہنچا
الجزیرہ کی صحافی شیریں ابوعاقلہ کے قتل کا معاملہ انٹرنیشنل کریمنل کورٹ ( آئی سی سی ) یعنی عالمی فوجداری عدالت میں پہنچ گیا ہے۔اس سلسلے میں شیریں ابوعاقلہ وکلاء اور ان کے گروپوں کے اتحاد نے کہا کہ انہوں نے الجزیرہ کی صحافی شیر میں ابوعاقلہ کی گولیوں کے ذریعہ ہلاکت کے معاملے کو ان کے خاندان کی جانب سے عالمی فوجداری عدالت میں بھیج دیا ہے اور استغاثہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس کی تفتیش کرنے کہ کیا اسرائیل نے دو دہائیوں مغربی کنارے کے علاقے میں رپورٹنگ کرنے والی صحافی کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا تھا۔
واضح رہے کہ فلسطینی حکام ، ابو عاقلہ کے خاندان اور الجزیرہ نے اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ اس نے 51 سالہ صحافی کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا اورقتل کیا تھا ۔ جب گزشتہ مئی میں مقبوضہ مغربی علاقے میں ان پر گولی چلائی گئی تھی وہ ‘”پریس” لکھا ہوا ہیلمٹ اور حفاظتی جیکٹ پہنے ہوئے تھیں۔
اس کے باوجود انہیں نشانہ بنایا گیا ۔ ایک بین الاقوامی ریسرچ گروپ نے بھی اس فائرنگ کے بارے میں اپنی تفتیشی رپورٹ پیش کی ہے جس میں ایک اسرائیلی فوجی پر الزام لگایا گیا کہ گولیوں کے وقت اور رفتار سے پتہ چلتا ہے کہ ابو عاقلہ کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا تھا۔
اسرائیل نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیلی فائرنگ سے ابوعاقلہ کی موت کا امکان ہوسکتا ہے لیکن اس نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے کہ کسی فوجی نے انہیں جان بوجھ کر نشانہ بنایا تھا۔شیر میں ابوعاقلہ کے وکلاء نے بتایا کہ انہوں نے ان کے کیس میں وہ دستاویز بھی شامل ہیں جن میں اسرائیل پر مغربی کنارے اور غزہ میں پریس جیکٹ پہنے ہوۓ فلسطینی صحافیوں کو جان بوجھ کر ہلاک اور زخمی کرنے کا الزام لگایا گیا تھا ۔ یادر ہے کہ عدالت میں شکایت دائر کرنے کے بعد ضروری نہیں ہے کہ استغان تفتیش شروع کر دے۔اگر بی شروع ہوتا ہے تو اس طرح کی تفتیش میں برسوں لگ سکتے ہیں ۔