پٹنہ۔ آندھرا پردیش میں ایک کیمیکل فیکٹری میں خوفناک حادثہ پیش آیا ہے۔ فیکٹری میں دھماکے کے بعد آگ بھڑک اٹھی۔ اس حادثے میں کل 6 مزدوروں کی موت ہو گئی۔ حادثے میں ہلاک ہونے والے 6 مزدوروں میں سے 4 بہار کے رہنے والے ہیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ کیمیکل فیکٹری میں دھماکے کے بعد آگ لگنے سے ہلاک ہونے والے تمام بہاری نالندہ ضلع کے رہنے والے ہیں۔ حادثے میں فوت ہوئے بہار کے تمام مزدوروں کی شناخت کر لی گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کیمیکل فیکٹری میں زوردار دھماکہ ہوا اور اس کے بعد آگ لگ گئی۔
حادثے کی وجہ تیزاب کا اخراج بتایا جا رہا ہے۔ جس کی وجہ سے موقع پر خوف و ہراس کا ماحول تھا۔ موقع پر کام کرنے والے کچھ مزدور اس کی لپیٹ میں آگئے جس کی وجہ سے 6 افراد کی موت ہوگئی۔
معلومات کے مطابق کیمیکل فیکٹری میں دھماکے کے بعد آگ لگنے کے واقعے میں ہلاک ہونے والے بہار کے تمام مزدوروں کی شناخت کر لی گئی ہے۔ یہ سبھی نالندہ ضلع کے رہنے والے ہیں۔ اس حادثے میں ہلاک ہونے والے 4 مزدوروں میں کرو رویداس (گاؤں نرسندا، نالندہ)، منوج کمار (گاؤں رامسان، نالندہ)، سواس رویداس (گاؤں نرسندا، نالندہ) اور حبداس رویداس (گاؤں بسنیما نالندہ) شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
بتایا جاتا ہے کہ ایلورو کی کیمیکل فیکٹری میں بڑی تعداد میں لوگ کام کرتے ہیں جہاں یہ حادثہ پیش آیا۔ ایلورو کے پولیس سپرنٹنڈنٹ راہول دیو شرما نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ آگ کیمیکل فیکٹری میں نائٹرک ایسڈ اور مونو میتھائل کے اخراج کی وجہ سے لگی۔ اس حادثے میں 6 افراد کی موت ہو گئی، جب کہ 13 دیگر زخمی ہو گئے۔ یہ فیکٹری اکیریڈی گوڈم ایلورو میں واقع ہے۔
حادثے میں 12 زخمیوں میں سے کئی کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ فی الحال فیکٹری میں تیزاب کیسے لیک ہوا اس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ آندھرا پردیش حکومت نے حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو فی کس 25 لاکھ روپے کی مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی شدید زخمیوں کو فی کس 5 لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ حادثے میں زخمی ہونے والے دیگر افراد کو 2 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
چند ہفتے قبل تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کے بھوئی گوڈا میں ایک سکریپ فیکٹری اور گودام میں آگ لگنے سے 11 مزدور ہلاک ہوگئے تھے۔ اس میں بہار کے کل 11 مزدوروں کی موت ہوگئی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ بہار کے لوگ بڑی تعداد میں کمانے کے شوق میں دوسری ریاستوں میں جاتے ہیں۔ وہ وہاں کام کر کے اپنا اور اپنے خاندان کا پیٹ پالتے ہیں۔ ان میں سے بہت سے لوگ فیکٹریوں میں بھی کام کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھ سکتے
- سکشمتا – 2 کا رزلٹ ڈاؤن لوڈ کریں
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
- سکشمتا 2.0 میں پوچھے گئے سوالات
قومی ترجمان کا ٹیلیگرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں کلک کریں!