ہیموگلوبن بڑھانا چاہتے ہیں تو یہ 5 خشک میوہ جات کھائیں، چند دنوں میں نظر آئے گا فرق
ہیموگلوبن بڑھانے والی غذائیں: ہر کوئی جانتا ہے کہ جسم اسی وقت صحت مند رہے گا جب ہمارے جسم میں آئرن کی سطح درست ہو گی۔ آئرن کی کمی کا آپ کے جسم پر بہت برا اثر پڑتا ہے۔ سچ یہ ہے کہ جسم میں ہیموگلوبن بنانے کے لیے آئرن سب سے زیادہ ضروری ہے۔ ہیموگلوبن ہمارے خون کے خلیات میں موجود آئرن سے بھرپور پروٹین ہے جو جسم کے تمام حصوں تک آسانی سے آکسیجن پہنچانے کا کام سرانجام دیتا ہے۔ اگر یہ عمل صحیح طریقے سے جاری رہے تو ہمارا جسم بھی مکمل صحت مند رہے گا۔
اگر ہر کوئی چاہتا ہے کہ اس کے جسم میں آئرن کی مقدار درست رہے تو اس کے لیے آپ کو اپنی خوراک کو درست رکھنا ہوگا۔ ویسے آپ کو ہیموگلوبن کی سطح بڑھانے کے لیے نان ویج، سمندری غذا، سبز پتوں والی سبزیاں، خشک میوہ جات اور گری دار میوے ضرور استعمال کریں، تاکہ آپ کے جسم کے اندر آئرن کی کمی کو پورا کیا جا سکے۔ یہاں ہم آپ کو 5 نٹس (خشک میوہ جات) کے بارے میں بتا رہے ہیں جو ہیموگلوبن بڑھاتے ہیں۔ اگر آپ انہیں ہر روز کسی نہ کسی طریقے سے اپنی خوراک میں شامل کرتے ہیں تو آپ کا ہیموگلوبن ہمیشہ صحیح سطح پر رہے گا۔
یہ خشک میوہ جات اور گری دار میوے ہیموگلوبن میں اضافہ کریں گے۔
بادام
بادام کو تمام خشک میوہ جات کا بادشاہ سمجھا جاتا ہے۔ بادام کے اندر غذائی اجزاء زیادہ مقدار میں شامل ہوتے ہیں۔ بھیگے ہوئے بادام روزانہ صبح خالی پیٹ کھانے سے جسم کو بہت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ اگر آپ مٹھی بھر بادام کھاتے ہیں تو آپ کو 1.05 ملی گرام تک آئرن ملتا ہے۔ بہت سے لوگ بادام کا دودھ اور بادام کا مکھن کھانا بھی پسند کرتے ہیں۔ آپ کو اپنی خوراک میں بادام ضرور شامل کرنا چاہیے۔
مونگ پھلی
مونگ پھلی کو سردیوں کا خشک میوہ کہا جا سکتا ہے۔ اگر آپ زیادہ خشک میوہ جات کھانا پسند نہیں کرتے تو آپ اپنے کھانے میں مونگ پھلی شامل کر سکتے ہیں۔ آپ کسی بھی طرح سے مونگ پھلی کھا سکتے ہیں۔ یہ آپ کے جسم کو کافی مقدار میں آئرن اور بہت سے غذائی اجزاء فراہم کرتا ہے۔ تقریباً ایک مٹھی بھر مونگ پھلی سے آپ کو 1.3 ملی گرام آئرن ملے گا، اس لیے آپ کو اپنی خوراک میں مونگ پھلی ضرور شامل کرنی چاہیے۔
اخروٹ
دراصل اخروٹ کا شمار انتہائی غذائیت سے بھرپور غذاؤں میں ہوتا ہے۔ اخروٹ کا استعمال دماغ کو تیز بنانے کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ اگر کسی شخص کے جسم میں ہیموگلوبن کی کمی ہو تو اسے روزانہ اخروٹ کا استعمال کرنا چاہیے۔ مٹھی بھر اخروٹ سے آپ کو تقریباً 0.82 ملی گرام آئرن ملے گا۔
پستہ
بہت سے لوگ ہیں جو پستے کھانے کا شوق رکھتے ہیں۔ بہت سے لوگ پستے کو ناشتے کے طور پر کھاتے ہیں۔ پستے کا استعمال مٹھائیوں میں بھی بہت زیادہ کیا جاتا ہے۔ اگر آپ کے جسم میں آئرن کی کمی ہے تو آپ آج سے ہی پستے کا استعمال شروع کر دیں۔ ویسے آپ کو بتاتے چلیں کہ ایک مٹھی بھر پستے میں 1.11 ملی گرام تک آئرن ہوتا ہے۔ اگر آپ پستے کو اپنی خوراک میں شامل کریں تو اس سے آپ کو بہت سے فوائد حاصل ہوں گے۔
کاجو
اگر جسم میں آئرن کی کمی بہت زیادہ ہے تو آپ اپنی خوراک میں کاجو کو شامل کر سکتے ہیں۔ کاجو کے اندر بہت زیادہ آئرن ہوتا ہے۔ ایک مٹھی بھر کاجو میں 1.89 ملی گرام تک آئرن ہوتا ہے۔ جب بھی بھوک لگے تو جنک فوڈ کے بجائے ایک مٹھی بھر کاجو کھائیں۔ اس سے نہ صرف آپ کی بھوک مٹ جائے گی بلکہ آپ کے جسم کو اہم غذائی اجزاء بھی ملیں گے۔
اعلان دستبرداری : یہ مواد بشمول مشورے صرف عام معلومات فراہم کرتا ہے۔ یہ کسی بھی طرح مستند طبی رائے کا متبادل نہیں ہے۔ مزید تفصیلات کے لیے ہمیشہ کسی ماہر یا اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ Qaumi Tarjuman ان معلومات کی ذمہ داری قبول نہیں کرتا ہے۔