گیان واپی مسجد کا سروے مکمل ، ہندو فریق نے ’ شیولنگ ‘ ملنے کا کیا دعویٰ ، مسلم فریق نے کیا انکار
وارانسی ۔ ہندو فریق نے جہاں شیولنگ ملنے کا دعویٰ کیا ہے ، وہیں مسلم فریق نے ایسی کسی بھی بات سے انکار کر دیا ہے ، دوسری طرف انتظامیہ کا کہنا ہے کہ لوگ صرف آفیشیل بیان پر ہی توجہ دیں ۔
وارانسی کے گیان واپی مسجد احاطہ میں سروے کا کام مکمل ہو گیا ہے ۔ اس میں شامل سبھی اراکین احاطہ سے واپس لوٹ گئے ۔ سروے سے متعلق انتظامیہ نے کوئی بیان نہیں دیا ہے لیکن ہندو فریق نے شیولنگ ملنے کا دعوی کر دیا ہے ۔ حالانکہ مسلم فریق نے ایسے کسی بھی دعوے کو مسترد کیا ہے ۔
بات چیت کے دوران عرضی میڈیا سے گزار فریق کے سوہن لال آریہ نے بتایا کہ نندی جس کا انتظار کر رہے تھے ، میں وہ بابا مل گئے ۔ “ تاریخ کے اوراق جو بھی لکھا تھا وہ مل گیا ہے ۔ جس کا عوام کو انتظار تھا آخر کار وہ بابا اب مل گئے ہیں ۔ کیا ملا ؟ پوچھے جانے پر سوہن لال نے کہا کہ یہ مت پوچھیے ۔
انھوں نے سنت کبیر کا دوہا ‘ جن کھوجا تن پائیا ، گہرے پانی پیٹھ ، میں بپورا بوڈن ڈرا ، رہا کنارے بیٹھ سنا دیا ۔ انھوں نے کہا کہ تالاب میں سیاه رنگ کا پتھر ملا ہے ۔ ، حالانکہ انتظامیہ نے کہا ہے کہ اس معاملے میں صرف آفیشیل بیان پر ہی توجہ دی جائے ۔ دیگر کسی بھی بیان پر بھروسہ نہ کرنے کی تلقین کی گئی ہے ۔
واضح رہے کہ پہلے دن کی کارروائی کے بعد ہی سوہن لال آریہ نے وکٹری ‘ سائن بنا کر ہندو مندر ہونے کے ثبوتوں سے متعلق امید ظاہر کی تھی ۔ اب آخری دن پیر کو ہوئی کارروائی کے بعد انھوں نے نندی کا منھ گیان واپی مسجد کی طرف ہونے کے اسباب کو لے کر بابا وشوناتھ کے مل جانے کی جانکاری دی ۔ حالانکہ اس سے زیادہ انھوں نے معاملہ عدالت میں ہونے کی وجہ سے جانکاری دینے سے منع کر دیا ۔ ہندو فریق نے کہا کہ اس کے تحفظ کے لیے وہ عدالت جائیں گے ۔
اس کے پہلے سروے کی ٹیم جب گیان واپی مسجد کے اندر جا رہی تھی تب ٹیم کے ایک رکن کو روک لیا گیا ۔ بتایا جا رہا ہے کہ جانکاری ظاہر کرنے کے الزام میں تیسرے دن انھیں سروے میں شامل ہونے سے روک دیا گیا ۔
تیسرے دن سروے پورا ہونے پر وارانسی ضلع اور پولیس انتظامیہ نے سبھی فریقین کا شکریہ ادا کیا ۔ انھوں نے کہا کہ عدالت وارانسی کے ضلع مجسٹریٹ کوشل شرما نے کہا کہ سروے سے متعلق اگر کسی نے کوئی بات کہی ہے یا کسی بات کا دعویٰ کیا جا رہا ہے تو یہ ان کی پرسنل رائے ہے ۔ گیان واپی شرنگار گوری معاملے میں کورٹ کمشنر کے ذریعہ رپورٹ پیش کرنے کے بعد کوئی بھی بات عدالت کے ذریعہ ہی بتائی جائے گی ۔ کسی کی بات پر کوئی توجہ دینے کی ضرورت نہیں ہے ۔
گیان واپی مسجد کو لے کر کورٹ نے 12 مئی کو اپنا فیصلہ سنایا تھا ۔ اس دن عدالت نے گیان واپی مسجد سروے کے لیے مقرر کیے گئے ایڈووکیٹ کمشنر اجئے کمار مشرا کو ہٹائے جانے سے انکار کر دیا تھا ۔ کورٹ نے آجئے مشرا کے ساتھ وشال کمار سنگھ کو کورٹ کمشنر اور اجئے سنگھ کو اسسٹنٹ کمشنر بنایا تھا ۔ کورٹ نے سروے کی کارروائی پوری کر کے 17 مئی تک رپورٹ داخل کرنے کو کہا تھا ۔