وارانسی : گیان واپی مسجد سروے کیس میں اتر پردیش کی ایک عدالت نے گیانواپی مسجد کمپلیکس میں وضو خانے جس میں پھوارہ ہے کو سیل کرنے کا حکم دیا ہے جہاں "شیولنگ” پایا گیا ہے ۔
معلومات کے مطابق گیان واپی مسجد سروے کے دوران مسجد کے اوپری حصے میں جہاں نماز پڑھی جاتی ہے، اس کے قریب وضو کرنے کی جگہ ہے۔ جس کے لیے ایک چھوٹا تالاب نما وضو خانہ بنایا گیا ہے اسی میں پھوارہ ہے ۔ اس وضو خانے میں شیولنگ ملنے کی بات کہی جا رہی ہے۔
شیولنگ کے طرح دیکھنے کے بعد ہندو فریق ضلع عدالت پہنچ گیا تھا جہاں اسے محفوظ کرنے کی بات کہی گئی۔
بنارس کی عدالت نے حکم دیا ہے کہ جس جگہ سے شیولنگ ملا ہے اسے سیل کر دیا جائے۔ عدالت نے وارانسی ضلع انتظامیہ کو یہ حکم دیا ہے۔ عدالت نے اس جگہ پر کسی کی نقل و حرکت پر پابندی لگا دی ہے جہاں شیولنگ پایا گیا ہے۔
ہندو درخواست گزار کے وکیل سبھاش نندن چترویدی نے کہا کہ ہم نے اس پر اعتراض کل ہی درج کرائی تھی۔ وضو خانہ کے نیچے پانی میں ایک شولنگ ہے کہ ہم اسے اپنی آنکھوں سے دیکھنا چاہتے تھے سو آج ہم نے دیکھا۔ ہم اس چیز کو باہر بولنے یا عدالت میں جا کر کسی بھی توہین عدالت نہیں کی ہیں۔ ہم نے عدالت سے کہا کہ وضو خانہ سیل کر دیا جانا چاہئے۔ کسی کی طرف سے چھیڑچھاڑ کیا جا سکتا ہے ۔
مسلم جانب عدالت میں جانے کے لئے آزاد ہے
دوسری جانب مسلم فریق کے وکیل آلوک ناتھ یادو نے این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ابھی حکم کی کاپی پڑھنی ہے ہم تالاب کو سیل کرنے کے حکم کو منسوخ کرنے کے لیے عدالت سے رجوع کریں گے۔ ہم تمام قانونی کارروائی کریں گے۔
دراصل آج گیان واپی شرینگر گوری مسجد کے تیسرے دن کا سروے مکمل ہو گیا ہے اور کل سروے کی رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے گی۔ اسی وقت بنارس کورٹ میں ہندو خواتین کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے دعویٰ کیا ہے کہ مسجد کے احاطے کے اندر تالاب میں ایک شیولنگ ملا ہے۔ ایڈوکیٹ سبھاش نندن چترویدی نے کہا، "تالاب کو وضو کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔” ساتھ ہی اب اس جگہ کو سیل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ میں کل سماعت ہوگی۔
گیان واپی مسجد میں سروے کے خلاف مسجد کمیٹی کی عرضی کی سماعت بھی کل سپریم کورٹ میں ہونے والی ہے۔ جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ اس عرضی پر سماعت کرے گی۔ گیان واپی تنازعہ کیس میں درخواست گزار انجمن انصافیہ مسجد کمیٹی نے گیان واپی میں سروے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔
بحوالہ : این ڈی ٹی وی – NDTV INDIA