اہم خبریںبہارتعلیم و روزگارسرکاری ملازمت

لیبر ریسورس ڈپارٹمنٹ اور ٹاٹا ٹیکنالوجی میں طے ہوا معاہدہ ، بہار کے نوجوانوں کو ملے گا روزگار

  • پہلے مرحلے میں دسمبر 2022 تک کل 60 مراکز کو CoE میں اپ گریڈ کیا جائے گا۔
  • باقی 89 مراکز کو اپ گریڈ کرنے کا کام جنوری 2023 میں شروع کیا جائے گا جو 31 دسمبر 2023 تک CoE میں تبدیل ہو جائیں گے۔

پٹنہ، 1 فروری – نتیش حکومت نے بہار میں روزگار کو فروغ دینے کے لیے ایک بڑا فیصلہ لیا ہے۔ ریاستی حکومت کے لیبر ڈیپارٹمنٹ اور ٹاٹا ٹکنالوجی کے ساتھ ایم او یو پر دستخط ہوا ہے تاکہ ریاست کے تمام سرکاری صنعتی تربیتی مراکز کو ایکسی لینس کے مراکز کے طور پر بنایا جا سکے۔

حکومت نے ریاست کے تمام 149 سرکاری صنعتی تربیتی اداروں (آئی ٹی آئی) کو اپ گریڈ کرنے کے لیے ٹاٹا ٹیکنالوجیز کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔ اس معاہدے پر 4606 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ حکومت کے 149 ITI میں اب جدید ٹیکنالوجی کے حوالے سے نئے دور کی بنیاد پر پڑھایا جائے گا جس کے لیے ٹاٹا ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹیکنالوجی اور مشینیں حاصل کی جائیں گی۔ اس کے لیے حکومت اور ٹاٹا کے درمیان معاہدہ ہوا ہے۔

ان خبروں کو بھی پڑھیں

اس معاہدے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر محنت جویش کمار نے کہا کہ اب بہار میں طلباء نئی ٹیکنالوجی کی پڑھائی کر سکیں گے۔ انہوں نے بہار کے آئی ٹی آئی کالجوں میں ڈرون ٹیکنالوجی کی تعلیم جلد شروع کرنے کی بات کہی ہے۔ ٹاٹا ٹکنالوجی کے صدر پون بگاڈیہ نے نئی ٹیکنالوجی کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ویژن سے بہار ترقی کر رہا ہے۔

سات نشے پارٹ ٹو جیسی اسکیمیں اسی کا نتیجہ ہیں۔ بہار میں ترقیاتی کام تیزی سے ہو رہے ہیں۔ حکومت کے ساتھ نیا معاہدہ بہت فائدہ مند ہوگا۔

پہلے مرحلے میں دسمبر 2022 تک کل 60 مراکز کو CoE میں اپ گریڈ کیا جائے گا۔ باقی 89 مراکز کو اپ گریڈ کرنے کا کام جنوری 2023 میں شروع کیا جائے گا جو 31 دسمبر 2023 تک CoE میں تبدیل ہو جائیں گے۔

کمپنی 298 تربیتی اہلکاروں کو بھی تعینات کرے گی اور اپنے صنعتی شراکت داروں کے ساتھ جدید آلات کی سہولت فراہم کرے گی۔

ٹاٹا / Tata Technologies کا مقصد مستقبل کی صنعت کی ضروریات کے مطابق بنیادی افرادی قوت کی مہارتوں کو اپ گریڈ کرنا اور شرکاء کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے تاکہ انہیں صنعتوں میں تعیناتیوں کے لیے ترجیح حاصل کرنے میں مدد ملے۔ جس کے لیے 28 دسمبر 2021 کو بہار حکومت نے اس تجویز کو کابینہ کی منظوری دی تھی۔

ان خبروں کو بھی پڑھیں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button