حکومت ہند مظفر پور کے پانچ لوگوں کو بھیج رہی ہے پاکستان، جانیں کیا ہے معاملہ ؟
نئی دہلی، 13 فروری (قومی ترجمان) پانچ افراد مظفر پور سے پاکستان میں ہندوؤں کی عبادت گاہ کٹاس راج کی زیارت کے لیے جائیں گے۔ کٹاسراج شیو کے ساتھ وہ بھگوان شری رام کے بیٹے لو کی قبر پر بھی جائیں گے اور پوجا کریں گے۔ ان کا انتخاب پاک بھارت معاہدے 1972 کے تحت کیا گیا ہے۔
اس کے تحت ہر سال ہندوستان سے دو سو افراد کو کٹاس راج درشن کے لیے مرکزی حکومت اپنے خرچ پر بھیجتی ہے۔ اس بار شہر سے پانچ لوگوں کو درشن کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ ان میں آچاریہ ڈاکٹر چندن اپادھیائے، امت کمار، کرشن کمار پربھاکر، منیش کمار اور پون کمار مہتا شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
بہرامنٹولی کے رہنے والے ڈاکٹر چندن نے بتایا کہ ہندو عقائد کے مطابق ستی کو جلانے کے بعد بھگوان شیو کی آنکھوں سے آنسو کے دو قطرے گرے۔ ایک سے رودرکش اور دوسرے سے کٹاسراج میں واقع جھیل بنی تھی۔ اس جھیل کی پہچان مانسرور کے برابر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اپنی ٹیم کے ساتھ 25 فروری کو ٹرین کے ذریعے امرتسر پہنچیں گے۔ حکومت ہند کی طرف سے 26 فروری کو سفری ہدایات دی جائیں گی اور 27 فروری کو بگا بارڈر کے راستے پاکستان روانہ ہوں گے۔ وہ 5 مارچ کو واپس آئیں گے۔
اس مذہبی سفر پر جانے والے لوگوں کو نیک تمنائیں دیتے ہوئے بی جے پی کے ضلعی ترجمان پربھات کمار نے کہا کہ مذہب اور عقیدے کے درمیان کوئی سرحد نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے شہر کے پانچ لوگوں کے انتخاب پر حکومت ہند کو مبارکباد دی ہے۔
ان خبروں کو بھی پڑھیں