اہم خبریںعالمی خبریںعجیب و غریب

حاملہ ہوتے ہوتے موت کے منہ تک پہنچ گئی بلی ، پیسوں کے لیے پیدا کروائے 70 بچے

انسان کے ذہن میں لالچ دھیرے دھیرے بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ آج کے دور میں انسان اپنی ضرورت پوری کرنے کے لیے پیسے کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار ہے۔ لیکن بہت سے لوگ ایسے ہیں جو پیسے کمانے کے لیے انسانیت کو بھول جاتے ہیں۔ پیسے کے لیے شیطان بننے والے کچھ ایسے ہی لوگوں کی خبریں سوشل میڈیا پر شیئر کی گئیں۔

مہنگی نسل کی بلیوں کے بچے بیچ کر پیسے کمانے کے چکر میں ان لالچی لوگوں نے دو بلیوں سے ستر کے قریب بچے پیدا کرا لیے۔ جس کی وجہ سے دونوں بلی موت کے منہ میں پہنچ گئیں ۔

بغیر بالوں والی Sphynx بلی، بلیوں کی سب سے مہنگی نسل سمجھی جاتی ہے۔ لنکاشائر، برطانیہ میں بلیوں کی پناہ گاہ کے کارکنوں نے دو اسفنکس بلیوں کو ان کے مالکان سے بچایا۔ ان بلیوں کے مالکان پیسے کمانے کے لیے انہیں زبردستی پالتے تھے۔ دونوں بچوں کو جنم دیتے ہوئے موت کے منہ میں پہنچ گئیں ۔ انہیں افزائش نسل کی مشینوں کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا۔ آئی این ایس کے مالک نے ستر بچے پیدا کرکے تقریباً ایک کروڑ 35 لاکھ روپے کمائے تھے۔ اب ان بلیوں کو ان سے بچا لیا گیا ہے اور ان کے گھر کی تلاش جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں

ایک بچہ لاکھوں میں بکتا تھا۔

حاملہ ہوتے ہوتے موت کے منہ تک پہنچ گئی بلی ، پیسوں کے لیے پیدا کروائے 70 بچے

ریسکیو ٹیم کا کہنا تھا کہ گیارہ سالہ کیکو سے اب تک ستر بچوں کی پیدائش ہو چکی ہے۔ ہر بچہ تقریباً دو لاکھ میں فروخت ہوا۔ کیکو کو اس کے اپنے نو سالہ بیٹے نیم کے ساتھ پالا گیا تھا۔ دونوں کو گزشتہ ہفتے بچا کر بلیک پول بھیجا گیا تھا جہاں دونوں کو فوری طبی امداد دی گئی۔

دونوں کو Feline Calicivirus سے متاثر پایا گیا۔ اس وائرس کی گرفت کی وجہ سے دونوں کو سانس لینے میں تکلیف ہو رہی تھی۔ اس کے مسوڑھوں میں بھی انفیکشن تھا۔

حاملہ ہوتے ہوتے موت کے منہ تک پہنچ گئی بلی ، پیسوں کے لیے پیدا کروائے 70 بچے

ستر بچے پیدا کرنے کے بعد کیکو کے پیٹ کی جلد اتنی ڈھیلی ہو گئی کہ اس کی کمر تک جوڑ دی جا سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی نم کے منہ میں بہت زیادہ انفیکشن ہو گیا جس کی وجہ سے ان کے تمام دانت نکالنے پڑے۔

یہی نہیں ان کے گردے میں بھی انفیکشن پایا گیا۔ دونوں کے علاج پر تقریباً دو لاکھ روپے خرچ ہوئے۔ ریسکیو ٹیم اس کی حالت دیکھ کر حیران رہ گئی۔ اب وہ اپنے لیے نئے گھر کی تلاش میں ہے جہاں اسے سکون کی زندگی ملے گی۔

یہ بھی پڑھ سکتے

قومی ترجمان کا ٹیلیگرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں کلک کریں!

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button