بہار، 24 فروری : بہار میں محکمہ صحت نے ایک بار پھر تمباکو سے بنے گٹکھے اور پان مسالہ کی تمام اقسام کی پیداوار، ذخیرہ کرنے، نقل و حمل، فروخت اور نمائش پر پابندی لگا دی ہے۔ تمباکو سے بنے پان مسالہ اور گٹکے پر ایک سال کے لیے پابندی لگا دی گئی ہے۔ ایڈیشنل چیف سکریٹری کم اسٹیٹ فوڈ سیفٹی کمشنر پرتیا امرت کی ہدایات کے بعد اس سلسلے میں ایک حکم نامہ جاری کیا گیا۔ پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
محکمہ صحت کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ گٹکے اور پان مسالہ میں تمباکو اور نکوٹین ملا کر فروخت کرنا صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ سپریم کورٹ کے ستمبر 2016 کے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایسی اشیائے خوردونوش کی فروخت پر مکمل پابندی ہوگی۔ گٹکھا اور پان مسالہ کھانے کی اشیاء کے زمرے میں آتے ہیں۔ اس لیے ریاست میں ایسے مادوں کی فروخت پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں
اب حکومت نے نیا حکم نامہ جاری کیا ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ اس سے پہلے گٹکے اور پان مسالہ کے تمام برانڈز میں میگنیشیم کی مقدار پائی جاتی تھی۔ اس کے بعد 2019 میں ایسے پان مسالہ اور گٹکے پر پابندی لگا دی گئی۔ حکومتی حکم 30 اگست 2020 تک نافذ العمل تھا۔ پابندی میں توسیع نہیں کی گئی۔ اب اس سلسلے میں نیا حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بہار میں شراب پر پابندی نافذ ہے۔ ریاست میں غیر قانونی شراب کے اسمگلروں کے خلاف سخت کارروائی کی گئی ہے۔ اس کے پیش نظر اب ممنوعہ گٹکے اور پان مسالہ کے تاجروں کے خلاف سختی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ان خبروں کو بھی پڑھیں
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
سورس : روزنامہ جاگرن