دربھنگہ ،20 فروری (رفیع ساگر) کشیشوراستھان تھانہ علاقہ کے جھجھرا ٹولہ چھپکاہی گاؤں میں ایک دلت خاتون کا بال کاٹ کراور چہرے پر کالکھ پوت کر گاؤں میں کھلے عام گھومانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔اس واقعہ کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس انتظامیہ حرکت میں آئی اور مذکورہ گاؤں پہنچنے کے بعد متاثرہ کے شوہر کو حراست میں لے کر تھانے لے گئی ۔کچھ دیر بعد ڈی ایس پی منیش چندر چودھری، ایس ڈی او سنجیو کمار کاپڑ، انسپکٹر یوگیندر روی داس متاثرہ کے گھر پہنچے اور صورتحال کی جانکاری لی ۔
الزام ہے کہ گاؤں آنے پر خاتون کے شوہر رنویر سدا، کزن بھینسور ستو سدا، راجیش سدا، بہنوئی رتی لال سدا، منوج سدا، آنندی سدا نے متاثرہ کے بال کاٹ کر اس کے منہ پر چونا اور کالکھ پوت کر شام 6.30 بجے لال پور مسہری ٹولہ کے قریب گاؤں کے آس پاس کھلے عام چھوڑ دیا اورسب واپس آگئے۔ اگلے دن پنچایت ہوئی جس میں سرپنچ مکیشور پرساد نرالا، مقامی چوکیدار سشیل پاسوان، سابق سربراہ ترانی رام شامل تھے۔
موصولہ اطلاع کے مطابق جھجھرا ٹولہ چھپکاہی گاؤں رہائشی رنویر سدا نے اپنی بیوی گمبھیرا دیوی پر ٹولے کے ایک نوجوان جئے شنکر سدا کے ساتھ ناجائز تعلقات رکھنے کا الزام لگاکر 11 فروری کو مارپیٹ کی تھی۔اس سے ناراض ہو کر متاثرہ خاتون اسی رات گھر سے بھاگ کر مشرقی بلاک کے سیسونا میں اپنی بہن کے گاؤں چلی گئی تھی ۔ اس معاملے کو لیکر متاثرہ خاتون نے اپنے شوہر سمیت درجنوں افراد کے خلاف مختلف دفعات میں ایف آئی آر 22/56 درج کرایا ہے۔ادھر رنویرکے آدمیوں نے سرپنچ مکیشور پرساد نرالا اور اور سابق مکھیا تارنی رام کے سامنے معاملے کو لاتے ہوئے انصاف کی فریاد رکھی لیکن متاثرہ خاتون کی پنچایت میں عدم حاضری کی وجہ سے پنچایت نہیں ہوئی۔پنچایت نے گھر والوں سے خاتون کی معلومات لینے کو کہا تبھی خاتون کے سیسونا میں ہونے کی اطلاع ملنے پر اسے 13 فروری کو لالچ دے کر چھپکاہی لایا گیا۔
اس دوران عورت کو مستقبل میں کسی بھی طرح ہراساں نہیں کئے جانے اور پہلے کی طرح گھر میں رکھنے کے فیصلے پر دونوں گروپ نے رضا مندی ظاہر کردی ۔لیکن خاتون سے ساتھ غیر انسانی سلوک کا کسی نے ویڈیو بنا کر اسے وائرل کردیا۔
اس حوالے سے ڈی ایس پی منیش چندر چودھری نے بتایا کہ متاثرہ کے بیان پر اس معاملے میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے، متاثرہ کے شوہر کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ مقامی چوکیدار کے علم میں ہونے کے بعد بھی اعلیٰ افسران کو اطلاع نہ دینے کو سنجیدگی سے لیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے بعد چوکیدار کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
ان خبروں کو بھی پڑھیں