بہار کے 12 اضلاع میں سوشل سائٹس پر پابندی، محکمہ داخلہ نے جاری کیا حکم
محکمہ داخلہ کو اطلاع ملی تھی کہ بہار کے کئی اضلاع میں سوشل سائٹس کے ذریعے گمراہ کن چیزیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ ایسی جگہوں پر اگنیور کا ننگا ناچ زیادہ دیکھا گیا۔ اس کے بعد ایک بڑا فیصلہ لیتے ہوئے محکمہ نے کئی اضلاع کی سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس پر پابندی عائد کر دی ہے۔
پٹنہ: اگنی پتھ بھرتی اسکیم کو لے کر زبردست مظاہروں کے بعد بہار حکومت کے محکمہ داخلہ کی طرف سے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے جس میں سوشل سائٹ پر دو دن کے لیے پابندی لگا دی گئی ہے۔ بہار کے مختلف اضلاع میں ہنگامہ آرائی کو دیکھتے ہوئے بہار حکومت نے آج سے اگلے 2 دن یعنی 19 جون تک فیس بک، واٹس ایپ، ٹویٹر سمیت تمام قسم کی سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس پر پابندی لگا دی ہے۔
12 اضلاع میں سوشل سائٹس پر پابندی : سوشل سائٹس فیس بک،واٹس ایپ، ٹویٹر اور انسٹاگرام پر اشتعال انگیز پیغامات یا کسی قسم کی شرارت نہ ہو ، اس لیے اسے بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ محکمہ کی طرف سے جاری کردہ حکم کے مطابق بہار کے کیمور، بھوجپور، اورنگ آباد، روہتاس، بکسر، نوادہ، مشرقی چمپارن، سمستی پور، لکھی سرائے، بیگوسرائے، ویشالی اور سارن میں موبائل نیٹ ورک منقطع رہے گا۔
محکمہ داخلہ کی طرف سے جاری کیا گیا نوٹیفکیشن : حکومت بہار کے محکمہ داخلہ کی طرف سے جاری کردہ حکم کے مطابق جیسے ہی محکمہ کو بہار پولس ہیڈ کوارٹر کے اے ڈی جی لاء اینڈ آرڈر کی طرف سے مطلع کیا گیا ہے کہ محکمے کو اطلاع دی گئی ہے کہ کیمور بھوجپور اورنگ آباد روہتاس بکسر نوادہ مشرقی چمپارن سمستی پور لکھیسرائے بیگوسرائے ویشالی اور سارن میں سوشل سائٹس کے ذریعے گمراہ کن باتیں پھیلائی جارہی ہیں جس کی وجہ سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔ جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ حکم نامے کے مطابق فیس بک، ٹوئٹر، واٹس ایپ، وی چیٹ، ٹوئٹر، گوگل پلس، اسنیپ چیٹ، ٹیلی گرام سمیت تمام سوشل سائٹس پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
مشرقی اور مغربی چمپارن میں دفعہ 144 نافذ : بیتیا میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ پانچ آدمی ایک جگہ جمع نہیں ہوں گے۔ دفعہ 144 آج سے 20 جون تک نافذ رہے گی۔ ایس ڈی ایم ونود کمار نے یہ حکم جاری کیا ہے۔ ہر قسم کی سیاسی تقریبات پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ آج یہ فیصلہ پرتشدد تحریک کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ مشرقی چمپارن ضلع کے مختلف سب ڈویژنوں میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ طلباء کے اعلان کردہ ملک گیر احتجاجی پروگرام کے پیش نظر ضلع کے مختلف ریلوے اسٹیشنوں، سرکاری عمارتوں اور دفاتر پر سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ ایس ڈی او سوربھ سمن یادو اور ڈی ایس پی ارون کمار گپتا کی قیادت میں پولیس نے صدر سب ڈویژن علاقہ میں امن و امان کے سلسلے میں موتیہاری شہر میں پلیگ مارچ کیا۔ صدر کے ایس ڈی او سوربھ سمن یادو نے کہا کہ ضابطہ تعزیرات کی دفعہ 144 کے تحت امتناعی احکامات پورے سب ڈویژن بشمول حساس مقامات، مذہبی مقامات، سرکاری دفاتر، سرکاری املاک، ریلوے اسٹیشن، بس اسٹینڈ، موتیہاری کے مرکزی میدانوں میں نافذ کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
- سکشمتا 2.0 میں پوچھے گئے سوالات
- سکشمتا پریکشا میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات جواب کے ساتھ دیکھیں
پولیس اہلکاروں کی چھٹی منسوخ: اگنیور اسکیم کو لے کر ہنگامہ آرائی کے پیش نظر بہار پولیس ہیڈ کوارٹر نے بہار پولیس کے تمام پولیس اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں۔ دراصل بہار میں مسلسل ہنگامہ آرائی جاری ہے۔ ایسے میں کہا جا رہا ہے کہ پولیس اہلکاروں کی ڈیوٹی منسوخ کرنا ضروری ہے۔ اس کے پیچھے مقصد یہ ہے کہ کہیں بھی پولیس کی کمی نہ ہو اور حالات قابو میں ہوں۔
ان اضلاع میں پرتشدد مظاہرہ: بہار میں اگنی پتھ اسکیم کے خلاف جمعہ کو بہار کے بکسر، لکھی سرائے ، سمستی پور، حاجی پور، بتیا ، کھگڑیا اور آرا سمیت کئی اضلاع میں طلباء نے ریلوے ٹریک پر مظاہرہ کیا۔ بکسر ڈمراؤں ریلوے اسٹیشن کی اپ اور ڈاؤن لائنیں بلاک کر دی گئیں۔
دہلی-کولکتہ ریل مین روڈ جام ہونے سے کئی ٹرینیں گھنٹوں پھنسی رہیں۔ دوسری جانب لکھی سرائے میں بھی مظاہرین نے وکرم شیلا ایکسپریس کی 10 بوگیوں کو آگ لگا دی۔ سمستی پور میں مظاہرین نے جموں توی-گوہاٹی ایکسپریس ٹرین کو آگ لگا دی۔ جس کی وجہ سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ بیتیا میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ پانچ آدمی ایک جگہ جمع نہیں ہوں گے۔ دفعہ 144 آج سے 20 جون تک نافذ رہے گی۔