پٹنہ (قومی ترجمان) ریاست بہار میں ٹیچرز ریکروٹمنٹ رولز 2012 کے مطابق اہلیت رکھنے والے امیدواروں کو مڈل اسکولوں میں فزیکل ایجوکیشن اور ہیلتھ انسٹرکٹر کے طور پر تعینات کیا جائے گا۔
تاہم اس اصول میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ ہندوستان کی شہریت، میٹرک کا امتحان پاس کرنا اور کسی تسلیم شدہ بورڈ یا یونیورسٹی سے فزیکل ایجوکیشن میں سرٹیفکیٹ-ڈپلومہ ڈگری کی اہلیت لازمی ہے۔
اسی بنیاد پر 2019 میں اہلیت کا امتحان لیا گیا تھا۔ اب یہی قابلیت موجودہ بھرتی کے عمل میں لاگو ہوگی۔ ڈائریکٹوریٹ آف پرائمری ایجوکیشن نے اس سلسلے میں حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔ یعنی اب میٹرک پاس کرنے والے بھی ہیلتھ انسٹرکٹر بن سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
تاہم محکمہ نے اپنی طرف سے جاری ہدایات میں یہ بھی واضح کیا ہے کہ اس سلسلے میں کئی اضلاع سے رہنمائی طلب کی جا رہی ہے۔ اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے اضلاع کو یہ حکم جاری کیا جا رہا ہے
آپ کو بتاتے چلیں کہ فزیکل ایجوکیشن اور ہیلتھ انسٹرکٹر کی 8386 آسامیاں ہیں جب کہ سال 2019 کا اہلیتی ٹیسٹ پاس کرنے والوں کی تعداد 3523 ہے۔
محکمہ نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ پلاننگ رولز 2020 میں ایک شق کی گئی ہے کہ فزیکل ایجوکیشن اور ہیلتھ انسٹرکٹر کی تقرری کے لیے قومی کونسل برائے اساتذہ کے ذریعہ تسلیم شدہ کسی بھی ادارے سے فزیکل ایجوکیشن کے انٹر امتحان میں 50 فیصد نمبرات لازمی ہے۔ ایجوکیشن میں کم از کم 2 سال کا سرٹیفکیٹ ڈپلومہ لازمی ہے۔ بتاتے چلوں کہ 30 مارچ 2022 تک کی تجویز کردہ منصوبہ بندی میں صرف 2012 کے قواعد اور اہلیتی ٹیسٹ 2019 میں دی گئی اہلیت ہی درست ہوگی، نہ کہ 2020 کے قواعد۔
یہ بھی پڑھ سکتے
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
- سکشمتا 2.0 میں پوچھے گئے سوالات
- سکشمتا پریکشا میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات جواب کے ساتھ دیکھیں
قومی ترجمان کا ٹیلیگرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں کلک کریں!