بہارپٹنہ

بہار میں تین دنوں تک صبح 4 بجے سے رات 8 بجے تک نہیں چلیں گی ٹرینیں

اگنی پتھ اسکیم کو لے کر بہار میں ہنگامہ ہے۔ کئی مقامات پر ٹرینوں کو جلا دیا گیا ہے۔ ریلوے اسٹیشنوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ایسے میں مشرقی وسطی ریلوے کے دائرہ اختیار میں صبح 4 بجے سے رات 8 بجے تک ٹرینوں کے آمدورفت کو روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مزید پڑھیں مکمل خبر…

پٹنہ : بہار کے اگنی پتھ میں فوج کی بھرتی کی نئی اسکیم کے خلاف احتجاج کے دوران شرپسندوں کی طرف سے ریلوے کو مسلسل نشانہ بنائے جانے کے بعد ریلوے نے بڑا فیصلہ لیتے ہوئے مشرقی وسطی ریلوے کے دائرہ اختیار میں صبح 4 بجے سے رات تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس علاقے میں شام 8 بجے سے صبح 4 بجے تک ٹرینیں چلیں گی۔

ریلوے املاک کی حفاظت کے پیش نظر لیا گیا فیصلہ : ایسٹ سنٹرل ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر وریندر کمار نے ہفتہ کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ریاست بہار میں جاری دھرنے کی وجہ سے مظاہرے، مسافروں کی حفاظت کے پیش نظر زونل ریلوے۔ سنٹرل ریلوے کے دائرہ اختیار سے گزرنے یا آنے والی ٹرینوں کے آمد و رفت میں ایک عارضی تبدیلی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسافروں اور ریلوے املاک کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ 18 جون سے 20 جون تک ایسٹ سنٹرل ریلوے کے دائرہ اختیار سے گزرنے اور پہنچنے والی ٹرینیں شام 8 بجے سے صبح 4 بجے تک چلائی جائیں گی۔

اگنی پتھ کے احتجاج میں ریلوے کو سب سے زیادہ نقصان: ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ اگنی پتھ اسکیم کے خلاف سب سے زیادہ تشدد بہار میں ہوا ہے۔ مشتعل ہجوم نے درجنوں ٹرینوں کو آگ لگا دی اور کئی شہروں اور قصبوں میں عوامی املاک کو نقصان پہنچایا۔ جمعہ کو صبح 5 بجے سے شام 5 بجے تک مظاہرین کی بڑی تعداد نے 60 سے زائد بوگیوں اور 10 سے زائد انجنوں کو نذر آتش کر دیا۔ اس کے علاوہ کئی ریلوے اسٹیشنوں پر بھی توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔ ہفتہ کو بھی یہی سلسلہ جاری رہا۔

اگنی پتھ یوجنا کیا ہے: اگنی پتھ اسکیم جو حکومت ہند نے شروع کی ہے۔ بحالی کے پہلے سال میں حکومت ہند کی طرف سے ہر ماہ 21 ہزار روپے بطور تنخواہ ادا کیے جائیں گے۔ دوسرے سال تنخواہ ہر ماہ 23 ہزار 100 روپے اور تیسرے ماہ 25 ہزار 580 اور چوتھے سال 28 ہزار روپے تنخواہ کے طور پر دی جائے گی، ان نوجوانوں کو ریٹائر کیا جائے گا۔ لیکن اس اسکیم کو لے کر بہار میں ہر طرف ہنگامہ برپا ہے۔ تو وہیں مرکزی حکومت نے اگنی پتھ اسکیم کے خلاف احتجاج کے درمیان جمعرات کو امیدواروں کی عمر کی حد 21 سے بڑھا کر 23 سال کر دی ہے۔ واضح رہے کہ یہ چھوٹ صرف اس سال فوج میں بھرتی کے لیے دی گئی ہے۔ بتادیں کہ اگنی پتھ اسکیم کے تحت حکومت نے فوج میں بھرتی کے لیے عمر ساڑھے 17 سال سے 21 سال مقرر کی تھی۔

انگنی پتھ اسکیم سے طلباء کیوں ناراض ہیں : دراصل 2020 سے فوجی امیدواروں کے کئی امتحانات تھے۔ کسی کا میڈیکل رہ گیا اور کسی کا کچھ اور ۔ ایسے تمام امیدواروں کی اہلیت ایک جھٹکے میں منسوخ کر دی گئی۔ پہلے یہ نوکری مستقل ہوا کرتا تھا۔ مطلب سرکاری نوکری کا خواب نوجوانوں نے پورا کر دیا۔ نئی سکیم کے تحت بتایا گیا کہ اب چار سال تک نوکری ملے گی۔ اس میں صرف 25 فیصد اگنیور کو ہی مستقل کیا جائے گا۔ 75 فیصد چار سال بعد ریٹائر ہو جائیں گے۔ انہیں پنشن سمیت دیگر سہولیات نہیں ملیں گی۔ بہار جیسی ریاست میں، جہاں زیادہ تر نوجوانوں کا صرف ایک ہی مقصد یا خواب سرکاری نوکری ہے، طالب علم اپنے خواب ٹوٹتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے ہیں ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button