بہار کے کئی اضلاع میں دوسرے دن بھی مرکزی حکومت کی اگنی پتھ اسکیم کے خلاف فوجی امیدواروں نے زبردست ہنگامہ کیا۔ جمعرات کو جہان آباد، نوادہ، چھپرا اور مونگیر میں ایک بار پھر زبردست مظاہرے ہوئے۔ مظاہرین نے جمعرات کی صبح سے صفی آباد کے قریب مونگیر میں پٹنہ – بھاگلپور مرکزی سڑک کو بند کر رکھا ہے۔ نوادہ میں سینکڑوں نوجوانوں نے مرکزی حکومت کے خلاف پرجاتنتر چوک پر ہنگامہ شروع کر دیا۔ وہیں جہان آباد میں طلباء نے گیا-پٹنہ ریلوے ٹریک کو بلاک کر دیا اور شہر میں جگہ جگہ آگ زنی کر رہے ہیں۔
تینوں خدمات میں بھرتی کی 4 سالہ اسکیم مرکزی حکومت نے 14 جون کو فوج کی تینوں شاخوں – آرمی، بحریہ اور فضائیہ میں بڑی تعداد میں نوجوانوں کی بھرتی کے لیے اگنی پتھ بھرتی اسکیم شروع کی ہے۔ اس اسکیم کے تحت نوجوانوں کو 4 سال تک ڈیفنس فورس میں خدمات انجام دینا ہوں گی۔ مانا جا رہا ہے کہ حکومت نے تنخواہ اور پنشن کے بجٹ میں کمی کے لیے یہ قدم اٹھایا ہے۔
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
- سکشمتا 2.0 میں پوچھے گئے سوالات
- سکشمتا پریکشا میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات جواب کے ساتھ دیکھیں
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ‘وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے منگل کو اعلان کیا تھا کہ اگنی پتھ اسکیم کے تحت اگنیوروں کی تقرری کی جائے گی، جنہیں 4 سال کے لیے فوج میں نوکری دی جائے گی۔ 4 سال بعد 75 فیصد جوانوں کو 11 لاکھ روپے کی ادائیگی کے بعد گھر واپس کیا جائے گا۔ صرف 25 فیصد کی سروس میں کچھ توسیع ہوگی۔ اس نئے اصول کو لے کر ہنگامہ اور مظاہرے ہو رہے ہیں۔ ,
چار سالہ ملازمت کی مخالفت کرنے والے ایک احتجاجی امیدوار انکت سنگھ نے کہا، ‘2021 میں فوج میں تقرری کے لیے درخواستیں مانگی گئی تھیں۔ مظفر پور سمیت آٹھ اضلاع کے ہزاروں امیدواروں نے درخواستیں دی تھیں۔ جسمانی ٹیسٹ پاس کرنے والوں میں سے ان کا میڈیکل تھا۔ میڈیکل کروانے کے بعد اب ایک سال سے تحریری امتحان کا انتظار ہے۔ ابھی امتحان نہیں لیا گیا۔