- آل انڈیا امامس کونسل نے زماں خان کے بیان کی شتائش کرتے ہوئے نتیش کمار سے بھی کارروائی کی مانگ کی، كشواہا ، جدیو اور سیکولر جماعتوں کو دی نصیحت
مظفرپور(عبدالخالق قاسمی)بھاجپا کی کوشش ہمیشہ رہتی ہے کہ مذہبی منافرت پھیلاکر انتخابات میں کامیابی حاصل کرے اور پھر سماج میں مزید نفرت پیدا کر کے اپنے فاسشٹ ایجنڈے کو نافذ کرے ان باتوں کا اظہار آل انڈیا امامس کونسل بہار کے صوبائی صدر مفتی اکرام الدین قاسمی نے کیا اُنہوں نے بہار سرکار میں بھاجپا کے دو وزراء نیرج ببلو اور جیویش مشرا کے ذریعہ دیے گئے اُن بیانات کی سخت مذمت کی جن میں مدارس کے نفرت پر مبنی و ملک مخالف تعلیم دینے کی بات کہی گئی اور مدارس میں سرکاری مداخلت کی مانگ کی گئی ہے-
جيویش مشرا کے اس بیان پر جسمیں تمام دہشت گردانہ واقعات میں مدارس کا تعلق سامنے آنے کی بات کہی گئی ہے اُس پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ آزادی کے بعد سے آج تک ایک بھی واقعہ میں ایسا ثابت نہیں ہو سکا ہے جبکہ یہ ضرور ثابت ہو چکا ہے کہ مالیگاؤں دھماکہ اور اجمیر دھماکہ سمیت ملک مخالف بہت سے واقعات میں آر ایس ایس اور سنگھ پریوار ملوث رہی ہے لہٰذا ان وزراء کو چاہیے کہ حکومت سے انکی شاکھاؤں کیجانچ کی مانگ کرے تاکہ بہار ایسے دہشت گردانہ واقعات سے محفوظ رہے-
ان خبروں کو بھی پڑھیں
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
اکرام الدین قاسمی نے اقلیتی امور کے وزیر زماں خان کی طرفسے بھاجپا وزراء کو دیے گئے جواب کی شتائش کرتے ہوئے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے مانگ کیا کہ نیرج ببلو اور جیویش مشرا پر فوری نکیل کسے اُنہوں نے جدیو سنسدیے بورڈ کے صدر اوپندر کشواہا کے ذریعہ مدارس کے ذریعہ آزادی میں دی گئی قربانیوں کا ذکر کر بھاجپا کو آئینہ دکھانے کی کوشش کی بھی سراہنا کی لیکن ساتھ ہی انکے اس بیان پر کہ چند مدارس غلط ہو سکتے ہیں نصیحت کرتے ہوئےکہا کہ کشواہا اور جديو سنگھ پریوار سے ڈر کر بیک فٹ پر جاتی نظر آرہی ہے لہٰذا اُنہیں چاہیے کہ ملکی مفاد کو ذاتی مفاد پر ترجیح دیتے ہوئے کوئی بھی بیان دیں اور اقدام کریں-
اکرام الدین قاسمی نے خود کو سیکولر کہنے والی سیاسی، سماجی جماعتوں کی خاموشی پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے اُنہیں منافقت چھوڑ کر آگے آنے کا پیغام دیا۔
ان خبروں کو بھی پڑھیں