بنگلورو: 3000 ہزار فٹ کی بلندی پر تھے 400 سے زائد مسافر، انڈیگو 2 طیارہ ہوا میں ٹکرانے سے بچ گئی
- 4000 ہزار کی بلندی پر طیارے میں سوار تھے چار سو سے زائد مسافر
- 7 جنوری 2022 کو پیش آیا تھا واقعہ
- ڈی جی سی اے حکام کے مطابق یہ واقعہ کسی لاگ بک میں درج نہیں تھا اور نہ ہی اس معاملے کی اطلاع ایئرپورٹ اتھارٹی کو دی گئی تھی۔
بنگلور، 20 جنوری : بنگلور میں انڈیگو کی دو طیارے زمین سے 3000 ہزار فٹ کی بلندی پر ٹکرانے سے بال بال بچ گئیں۔ اس دوران دونوں پروازوں میں 400 سے زائد مسافر موجود تھے۔یہ واقعہ 7 جنوری کو پیش آیا۔ بنگلور ہوائی اڈے سے ٹیک آف کرنے کے کچھ ہی دیر بعد یہ خطرناک صورتحال پیدا ہو گئی تھی۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن نے یہ انکشاف کیا۔ ڈی جی سی اے چیف ارون کمار نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔
ڈی جی سی اے حکام کے مطابق یہ واقعہ کسی لاگ بک میں درج نہیں تھا اور نہ ہی اس معاملے کی اطلاع ایئرپورٹ اتھارٹی کو دی گئی تھی۔
ڈی جی سی اے کے سربراہ ارون کمار نے کہا کہ بنگلور ہوائی اڈے سے انڈیگو کی پرواز 6E 455 نے کولکاتا اور 6E 246 بھونیشور کے لیے اڑان بھری۔ راحت کی بات یہ ہے کہ ریڈار کنٹرولر نے اس خامی کا پتہ لگایا اور الرٹ کرتے ہوئے دونوں طیاروں کے پائلٹس کو آگاہ کر دیا۔ جس کی وجہ سے یہ حادثہ ٹل گیا اور فلائٹ میں موجود مسافر اور عملے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
ڈی جی سی اے نے اس معاملے میں کوتاہی کا پتہ لگانے کے لیے انکوائری کا حکم دیا ہے۔ارون کمار نے کہا کہ اس لاپرواہی کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ڈی جی سی اے کے ایک اور اہلکار نے بتایا کہ شمالی رن وے کو ہوائی جہاز کی روانگی کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا اور اس دن بنگلورو ہوائی اڈے پر پہنچنے کے لیے جنوبی رن وے کا استعمال کیا جا رہا تھا۔ لیکن بعد میں شفٹ انچارج نے ساؤتھ رن وے کو بند کرنے کا فیصلہ کیا لیکن ساؤتھ ٹاور کے ایئر ٹریفک کنٹرولر کو اطلاع نہیں دی گئی۔
عہدیدار نے بتایا کہ اس کی وجہ سے دونوں پروازوں کو ایک ہی وقت میں ایک ہی رن وے سے ٹیک آف اور لینڈ کرنے کی اجازت دی گئی۔ جس کی وجہ سے یہ صورتحال پیدا ہوئی۔ تاہم جیسے ہی طیارے اسی سمت بڑھے اور آپس میں ٹکرانے جیسی صورتحال پیدا ہوئی ریڈار کنٹرولر کو اس بات کا علم ہو گیا تبھی اس نے پائلٹ کو الرٹ کیا اور حادثہ ٹل گیا۔