بہارپٹنہ

اے بی پی C-Voter Survey : آر جے ڈی کا ریموٹ نتیش کے ہاتھ میں ہے؟ سروے میں بڑا انکشاف، لوگوں نے بتا دی حقیقت

اے بی پی نیوز سی ووٹر سروے : سی ووٹر نے اے بی پی نیوز کے لیے بہار حکومت سے متعلق سوال کے حوالے سے رائے شماری کی جس میں چونکا دینے والے نتائج سامنے آئے ہیں ۔

بہار کی سیاست پر ABP C-Voter SURVEY : بہار کی مہاگٹھ بندھن حکومت میں دو سب سے بڑی پارٹیوں جے ڈی یو اور آر جے ڈی کے درمیان ٹکراؤ کی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔ اس کی ایک وجہ سدھاکر سنگھ کا وزیر زراعت کے عہدے سے استعفیٰ ہے۔ سدھاکر کو آر جے ڈی کوٹے سے وزیر بنایا گیا تھا۔ سدھاکر اور سی ایم نتیش کمار کے درمیان مبینہ طور پر جھگڑا تھا۔

درحقیقت ماضی میں سدھاکر سنگھ نے اپنے ہی محکمے کے افسران پر بدعنوانی کا الزام لگاتے ہوئے انہیں چور اور خود کو چوروں کا وزیر بھی کہا تھا۔ اس کے بعد نتیش کمار ان سے ناراض ہوگئے۔ آخر کار سدھاکر سنگھ نے حال ہی میں وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

کیا آر جے ڈی کا ریموٹ نتیش کے ہاتھ میں ہے؟

سی ووٹر نے پورے واقعے کے بعد اے بی پی نیوز کے لیے بہار کی سیاست سے متعلق ایک رائے شماری کی ۔ سی ووٹر نے عوام سے پوچھا کہ کیا تیجسوی کے بڑبولے وزیر سدھاکر سنگھ کا استعفیٰ ظاہر کرتا ہے کہ آر جے ڈی کا ریموٹ نتیش کے ہاتھ میں ہے؟

سروے میں اس سوال کے جواب میں حیران کن نتائج سامنے آئے ہیں ۔ 56 فیصد لوگوں نے کہا کہ ہاں! آر جے ڈی کا ریموٹ نتیش کے ہاتھ میں ہے۔ اس کے ساتھ ہی 44 فیصد لوگوں نے ‘نہیں’ میں جواب دیا۔

بہار آر جے ڈی صدر بھیج ناراض

بتا دیں کہ بہار میں سدھاکر سنگھ کے استعفیٰ کے بعد کمار سروجیت کو وزیر زراعت بنایا گیا ہے۔ ساتھ ہی سیاسی حلقوں میں یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ سدھاکر سنگھ کے استعفیٰ سے ناراض ہو کر ان کے والد جگدانند بہار آر جے ڈی صدر کے عہدے سے بھی استعفیٰ دے سکتے ہیں۔ 9 اکتوبر کو دہلی میں آر جے ڈی کی ایگزیکٹو میٹنگ ہے جس کے دوران جگدانند پارٹی سربراہ لالو پرساد یادو کو اپنا استعفیٰ پیش کر سکتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق آج کل جگدانند اپنے دفتر بھی نہیں جا رہے ہیں اور ان کی ناراضگی اس بات سے بتائی جا رہی ہے کہ اعلیٰ قیادت نے انہیں سدھاکر سنگھ کے استعفیٰ کی اطلاع نہیں دی جو ریاست کے آر جے ڈی صدر ہیں۔

اس معاملے پر بی جے پی کا ردعمل

اس معاملے پر بی جے پی نے بھی ردعمل ظاہر کیا ہے۔ بی جے پی لیڈر سشیل کمار مودی نے جمعہ کو ایک ویڈیو کے ذریعے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر جگدانند سنگھ میں کوئی عزت نفس باقی ہے تو وہ فوری طور پر آر جے ڈی صدر کے عہدے سے استعفیٰ دیں۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ سی ووٹر کے اس سروے میں 5 ہزار 291 لوگوں سے بات کی گئی ہے۔ سروے کے نتائج مکمل طور پر لوگوں سے بات چیت پر مبنی ہیں۔ سروے میں غلطی کا مارجن پلس مائنس 3 سے پلس مائنس 5 فیصد تک ہے۔

۔Source: ABP NEWS-بشکریہ اے پی پی نیوز

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button