ایک طالب علم نے کباڑ کے سائیکل کو بنا دیا سولر سائیکل ،اس سے سفر کرنے میں نہیں آتا کوئی خرچ
آج کے دور میں ملک کے مستقبل کا انحصار ملک کے نوجوانوں کی سائنس میں دلچسپی پر ہے۔ آج ہم ایسے ہی ایک نوجوان کی کہانی سنانے جا رہے ہیں جس نے ابتدائی دنوں سے سائنس کو اپنا دوست بنا رکھا ہے اور 12ویں جماعت میں پڑھتے ہوئے اس نے استاد کی مدد سے ایک سولر سائیکل ڈیزائن کر دیا ہے۔ یہ ایک ای اسکوٹر کی طرح کام کرتا ہے پر اسے چلانے میں کوئی بھی خرچ نہیں آتا ہے ۔
ایسی سائیکل بنانے والے بچے کی عمر صرف 18 سال ہے۔ ای سکوٹر کی طرح یہ سائیکل بغیر کسی خرچ کے کام کرتا ہے۔ اس میں سولر پینل ہے جو بیٹری کو چارج کرتا ہے۔ 12ویں جماعت کے طالب علم کا نام نیل شاہ ہے۔ نیل کا تعلق وڈودرا گجرات سے ہے۔ سائیکل میں سولر پینل لگایا گیا ہےجو بیٹری کو چارج کرتا ہے اور پھر ای بائیک میں بدل جاتا ہے۔
نیل جب چوتھی یا پانچویں جماعت میں پڑھتا تھا تو اسے سائنس میں دلچسپی تھی۔ اس نے بتایا کہ بچپن میں اپنے سکول کی لائبریری میں Creater نام سے ایک کتاب پڑھی تھی جس میں مختلف علوم کے ماڈل بنائے گئے تھے۔ وہ کتاب پڑھ کر خود ان کے اندر ایک خواہش پیدا ہوئی کہ یہ سب چیزیں کیسے بنتی ہیں؟ لیکن جب اسے اگلی کلاس میں سائنس پڑھائی گئی تو اسے معلوم ہوا کہ ان تمام تحقیقوں کے پیچھے سائنس ہے۔
ان خبروں کو بھی پڑھیں
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
جب نیل ساتویں جماعت میں تھا تو اسکول کا ‘بیسٹ آؤٹ آف ویسٹ’ مقابلہ ہوا جس میں اس نے پلاسٹک کی بوتلیں، گتے اور ایک چھوٹی موٹر جیسی فضلہ چیزوں کا استعمال کرتے ہوئے ایک ہیلی کاپٹر بنایا اور وہ ہیلی کاپٹر ایک فٹ تک اڑ سکتا تھا۔ اس کے بعد کتابوں کا مطالعہ کرنے کے بعد انہوں نے ٹیلی سکوپ، اے ٹی ایم، پراسیسنگ پرنٹر اور روبوٹ سمیت کئی اختراعی منصوبے بنائے۔
نیل دسویں جماعت کے فزکس کے استاد سنتوش کوشک کو اپنا سرپرست مانتے ہیں جنہوں نے کئی پروجیکٹوں میں نیل کا ساتھ دیا ہے۔
سنتوش کا کہنا ہے کہ نیل میں سائنس میں ہمیشہ سے مختلف دلچسپی رہی ہے۔وہ میرے پاس لائبریری سے فزکس کی کتاب لے کر آتا اور اس کے تصور کے بارے میں پوچھتا رہتا۔اس بار جب انہیں سولر پینلز سے چلنے والی سائیکل بنانے کا تصور دیا گیا اور میں بہت حیران ہوا کہ صرف ایک ماہ میں نیل نے اسے بھی تیار کر لیا۔
نیل کے والد نے کباڑ کی دکان سے صرف 300 روپے میں سائیکل خریدی تھی اور نیل نے اسے سولر سائیکل میں تبدیل کرنے کے لیے 12 ہزار روپے خرچ کیے تھے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس سائیکل میں ایک ڈائنمو دیا گیا ہے جو سولر لائٹ کے بغیر بھی چارج کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ 10 واٹ کی سولر پلیٹ لگائی گئی ہے جس سے 10 سے 15 کلومیٹر کا فاصلہ آسانی سے طے کیا جا سکتا ہے۔
نیل مستقبل میں طبیعیات کا سائنسدان بننا چاہتا ہے۔ وہ جگدیش چندر بوس اور ستیندرناتھ بوس کو اپنا رول ماڈل مانتا ہے ۔
سولر سائیکل بنانے کے بعد کئی سائیکل بنانے کے آرڈر آ چکے ہیں۔ بارہویں کا امتحان ختم ہوتے ہی وہ اس پر کام شروع کر دیں گے۔
نیل بعد میں بی ایس سی فزکس، ایم ایس سی فزکس اور پھر پی ایچ ڈی فزکس مکمل کرنے کے بعد بہت سی بڑی ریسرچ کرنا چاہتا ہے۔
ماخذ – دی لوجیکلی
ان خبروں کو بھی پڑھیں