انتخابی مشن 2024 : پرشانت کشور تین دنوں میں دوسری بار سونیا گاندھی سے ملے
نئی دہلی: کانگریس کی سربراہ سونیا گاندھی نے اپنے منتخب ساتھیوں کے ساتھ ایک اہم میٹنگ کی جس میں پارٹی کی بحالی کے لیے انتخابی حکمت عملی ساز پرشانت کشور کی تجویز اور 2024 کے عام انتخابات کے لیے گیم پلان پر تبادلہ خیال کیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پیر کو بھی پرشانت کشور سونیا سے ملنے پہنچے تھے،گزشتہ تین دنوں میں یہ ان کی دوسری ملاقات ہے۔ اس سے پہلے قاانہوں نے ہفتہ کو بھی ملاقات کی تھی اور معلوم ہوا کہ پرشانت کشور نے پارٹی کے کچھ بڑے لیڈروں کے سامنے مشن 2024 پر ایک تفصیلی پلان پر پریزنٹیشن دی تھی۔
ذرائع سے پتہ چلتا ہے کہ اس بار پرشانت کشور ایک تجویز لے کر آئے ہیں جس کے تحت کانگریس 370 سیٹوں پر الیکشن لڑ سکتی ہے اور مخصوص ریاستوں میں سیٹوں پر دوست پارٹیوں کے ساتھ اتحاد کر سکتی ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے نامعلوم ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ پرشانت کشور نے مشورہ دیا ہے کہ کانگریس کو یوپی، بہار اور اڈیشہ میں اکیلے الیکشن لڑنا چاہیے، جب کہ تمل ناڈو، مغربی بنگال اور مہاراشٹرا میں اسے اتحاد کرنا چاہیے۔ راہل گاندھی بھی اس تجویز سے متفق ہیں۔ ذرائع سے پتہ چلتا ہے کہ کانگریس کے پاس اس تجویز پر غور کرنے کے لیے 2 مئی تک کا وقت ہے۔
یہ بھی پڑھیں
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
سونیا گاندھی کی بیٹی اور پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈا، پارٹی کے سینئر لیڈر مکل واسنک، رندیپ سنگھ سرجے والا اور امبیکا سونی 10 جن پتھ روڈ کی رہائش گاہ پر منعقد ہونے والی اس میٹنگ میں موجود تھے۔ تاہم، پرشانت کشور اور ان کی تجویز کو لے کر کانگریس میں کافی عدم اطمینان ہے کیونکہ وہ ایسے لیڈروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں جو ریاستوں میں کانگریس کے براہ راست حریف ہیں اور ان کے ملک کی سب سے قدیم پارٹی کے ساتھ اچھے تعلقات نہیں ہیں۔ ان قائدین میں بنگال کی چیف منسٹر اور ٹی ایم سی کی سربراہ ممتا بنرجی، آندھرا پردیش کے سی ایم جگن موہن ریڈی اور تلنگانہ کے سی ایم کے چندر شیکھر راؤ شامل ہیں۔
پرشانت کی تنظیم IPAC نے ممتا اور جگن موہن کی انتخابی مہم کو کامیابی سے چلایا ہے۔ غور طلب ہے کہ پرشانت کشور یعنی پی کے کی گاندھی خاندان سے ملاقات کے بعد ان کے کانگریس میں شامل ہونے کی بات چیت نے گزشتہ ہفتے زور پکڑا تھا، حالانکہ اس معاملے پر کوئی حتمی معاہدہ نہیں ہو سکا تھا۔ تاہم، ذرائع سے پتہ چلتا ہے کہ اس بار پرشانت کشور نے پارٹی کو بحال کرنے کے منصوبے کے ساتھ گاندھی خاندان کا رخ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھ سکتے
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
- سکشمتا 2.0 میں پوچھے گئے سوالات
- سکشمتا پریکشا میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات جواب کے ساتھ دیکھیں
قومی ترجمان کا ٹیلیگرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں کلک کریں!