الینس کو ملی انسانی کلون بنانے کی تکنیک ! ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس نے خلا میں بھیجا ہمارا DNA
جھلکیاں
- اسپیس ایکس راکٹ خلا میں انسانی ڈی این اے لے کر گیا ہے ۔
- لائف شپ نامی کمپنی نے ڈی این اے خلا میں بھیجا ہے۔
- ڈی این اے کے نمونے مستقبل میں انسانی تہذیب کو زندہ رکھنے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
واشنگٹن: ایلون مسک خلا اور ایلین کے بارے میں ہمیشہ دلچسپ بیانات دیتے رہے ہیں۔ لیکن اب ان کی کمپنی Space-X نے کچھ ایسا کیا ہے جو اس سے بھی زیادہ دلچسپ ہے۔ Space-X نے انسانی DNA کو خلا میں لے گیا ہے (Human DNA in Space)۔ ڈی این اے کو خلا میں بھیجا گیا ہے تاکہ اگر انسانیت معدومیت کے دہانے پر پہنچ جائے تو اس کے ذریعے دوبارہ تہذیب کا آغاز کیا جا سکے، اس کے علاوہ مستقبل میں خلاء میں بھی تہذیب کا آغاز ہو سکتا ہے۔
ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کا راکٹ اس ہفتے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) پر پہنچا ہے جس میں 500 سے زائد انواع کے ڈی این اے سے بھرا ہوا ‘ٹائم کیپسول’ ہے۔
کورو – 4 کے مشن ‘بائیو بینک’ میں دو ہزار سے زیادہ افراد کے نمونے ہیں۔ یہ نمونے خلا میں بھیجے گئے ہیں، تاکہ یہاں سے اسے چاند پر بھیجا جاسکے، تاکہ دنیا سے باہر ڈی این اے کے نمونوں کا ذخیرہ شروع کیا جاسکے۔ ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق ڈی این اے کو خلا میں بھیجنے کے پیچھے لائف شپ نامی کمپنی کی کوشش ہے۔ وہ آنے والی نسلوں کے لیے ایک جینیاتی بلیو پرنٹ بنانا چاہتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
لائف شپ کا کہنا ہے کہ آئی ایس ایس کو بھیجا گیا نمونہ محض ایک نمونہ ہے۔ کمپنی کا بڑا ہدف 2023 تک چاند پر انسانی ڈی این اے بھیجنا ہے۔
کوئی نہیں جانتا کہ ٹائم کیپسول کا کیا ہوگا؟
کمپنی نے اپنی ویب سائٹ پر بتایا ہے کہ ہمیں نہیں معلوم کہ اس بائیو بینک کا کیا ہوگا۔ کمپنی کا کہنا تھا کہ ڈی این اے ٹائم کیپسول مستقبل کے لیے بنایا گیا ہے، ہم میں سے کوئی بھی زندہ نہیں رہے گا اور نہ جانے اس کا کیا ہوا؟ ہوسکتا ہے کہ مستقبل کی کوئی تہذیب اسے تلاش کرے اور اسے ہمارے سیارے کی تعمیر نو کے لیے استعمال کرے۔ یہ ڈی این اے انسانوں کو دوبارہ بنانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
آپ خلا میں اپنا ڈی این اے 129$ میں بھیج سکتے ہیں
لائف شپ لوگوں کو 129$ ڈالر میں چاند کی سطح پر اپنا ڈی این اے بھیجنے کی دعوت دے رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی آپ اپنا نام مفت بھیج سکتے ہیں۔ ساتھ ہی یہ چاند پر انسانی راکھ بھیجنے کے لیے 399$ ڈالر وصول کر رہی ہے ۔
یہ بھی پڑھ سکتے
- جمعیت علماء اتردیناجپور کا انتخابی عمل
- تحفظ اوقاف اور امارت شرعیہ
- سکشمتا 2.0 میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات
- سکشمتا 2.0 میں پوچھے گئے سوالات
- سکشمتا پریکشا میں 26 فروری کو پوچھے گئے سوالات جواب کے ساتھ دیکھیں
قومی ترجمان کا ٹیلیگرام گروپ جوائن کرنے کے لیے یہاں کلک کریں!