دربھنگہ

آئین ہند میں اپنی مرضی سے تبدیلیٔ مذہب کوئی جرم نہیں: سیف الاسلام قاسمی

گرفتار مبلغ  عمرگوتم اور مفتی جہانگیر عالم کی فوری رہائی کا مطالبہ

دربھنگہ ۔ محمد رفیع ساگر / قومی ترجمان بیورو
اسلام ایک دین فطرت ہے، اور ہر انسان فطرت اسلام پر پیدا ہوتا ہے تعلیم و تربیت اور ماحول کی وجہ سے صحیح یا غلط طریقوں پر چل پڑتا ہے۔مذکورہ باتیں جمعیت علماء ہند کے ضلع سکریٹری مولانا سیف الاسلام قاسمی نے ایک پریس ریلیز میں کہیں
انہوں نےایک حدیث کی روشنی میں کہا کہ ہر بچہ فطرت اسلام پر پیدا ہوتا ہے اگر اس کے والدین یہودی ہوتے ہیں تو اسے یہودی بنا لیتے ہیں اگر نصرانی ہوتے ہیں تو اسے نصرانی بنا لیتے ہیں۔ اصل ہر انسان کا دین مذہب اسلام ہے گمراہیوں سے الگ ہوکر اپنے اصلی و درست مذہب اسلام میں داخل ہونا عین فطرت وحق و صداقت اور ضمیر کی آواز ہے ۔انہوں نے کہا کہ آزاد ہندوستان کے آرٹیکل 25 کے تحت ہر ہندوستانی کو یہ حق حاصل ہے کہ اپنے اختیار و مرضی اور پسند سے کوئی بھی مذہب اختیار کر سکتا ہے اس میں کوئی قانونی پابندی نہیں ہے۔ آئے دن ہندو مسلمان ہو رہے ہیں اور دنیاوی حرص و ہوس سے دوچار ہو کر بعض ناعاقبت اندیش مسلمان بھی ہندو مذہب اختیار کر رہے ہیں۔مولانا سیف الاسلام قاسمی نے کہا کہ دین و مذہب سے قطع نظر کر کے آئین ہند میں اس کا یہ عمل قابل مواخذہ جرم نہیں ہے۔ عمر گوتم نے بھی اسلام کی حقانیت سے متاثر ہو کر ہندو دھرم چھوڑ کر مسلمان ہوئے یہ ان کا کوئی جرم نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ مفتی جہانگیر عالم اور عمر گوتم کو مغالطہ و دھوکہ دے کر پولیس اسٹیشن بلایا گیا اور پھر جبرا تبدیلی مذاہب کرانے کا الزام عائد کر کے جیل بھیج دیا گیا جو ایک مذموم حرکت ہے۔انہوں نے کہا یوپی کی یوگی سرکار اس طرح کا عمل کر کے مسلمانوں میں اپنی دھاک جمانے اور ہراساں کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے۔ حکومت کا استحکام عدل و انصاف سے ہے۔اس لئے یوگی سرکار ظلم و زیادتی سے باز آ کر اور انصاف کرتے ہوئے عمر گوتم اور مفتی جہانگیر کو رہا کرکے سیکولرزم کا ثبوت دے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button